نیب بدعنوانی کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے کار بند، بدعنوان عناصر کا تعاقب جاری رکھے گا،عرفان نعیم منگی

تمام شراکت داروں کی مشترکہ کوششوں سے بدعنوانی پر قابو پایا جا سکتا ہے،ڈی جی نیب راولپنڈی کا تقریب سے خطاب

پیر 13 اگست 2018 23:11

نیب بدعنوانی کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے کار بند، بدعنوان عناصر کا تعاقب جاری رکھے گا،عرفان نعیم منگی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2018ء) نیب راولپنڈی نے جعلسازی اور بدعنوانی کے ذریعے ہتھیائی گئی رقم برآمد کر کے ایک کروڑ روپے کے چیک متاثرہ افراد اور ادارے میں تقسیم کر دیئے۔ اس سلسلے میں پیر کو ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔پیرکو ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی کی زیرصدارت ایک تقریب کا اہتمام ہوا جس میں جعلسازی اور بدعنوانی کے ذریعے ہتھیائی گئی رقم برآمد کر کے ایک کروڑ روپے کے چیک متاثرہ افراد اور اداروں میں میں تقسیم کئے گئے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عرفان نعیم منگی نے کہا کہ نیب معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی قیادت میں بدعنوان عناصر کا تعاقب جاری رکھے گا تاکہ کرپشن سے پاک پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے کار بند ہے۔ اس سلسلے میں تمام شراکت داروں کی مشترکہ کوششوں سے بدعنوانی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

ٹیلی ٹائون پرائیویٹ لمیٹڈ اسلام آباد اور دیگر کے خلاف سی ڈی اے سے این او سی حاصل کئے بغیر سکیم کی تشہیر کے ذریعے عام لوگوں سے 313 ملین روپے غیر قانونی طریقے سے ہتھیانے کا کیس تھا جنہوں نے 2004ء سے 2007ء کے دوران 2330 فائلز و پلاٹ فروخت کئے۔ نیب میں تقریباً دو سو ممبران نے 30 ملین روپے کے دعوے دائر کئے۔ سوسائٹی کی مینجمنٹ نے نیب میں زیر التواء کلیمز پر پلی بارگین کی درخواست کی اور اس سلسلے میں 30.02 ملین روپے کی پلی بارگین منظور کر لی گئی ہے۔

پہلے مرحلے میں نیب راولپنڈی نے 42 متاثرین میں 9.66 ملین روپے کی رقم تقسیم کر دی تھی جبکہ دوسرے مرحلے میں 8 متاثرین کو 1.88 ملین روپے کی رقوم ادا کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں بدعنوانی اور اختیارات کے غلط استعمال سے متعلق ریفرنس سرکار بنام ڈاکٹر سی ایم انور و دیگر میں 8.1 ملین روپے کی رقم وصول کر کے پی اے آر سی کے موجودہ چیئرمین کے حوالے کی گئی ہے۔

اس کیس میں ملزم مظفر نشاط سابق اے ڈی۔ پی اے آر سی نے پرچیز کمیٹی کے ممبر کی حیثیت سے پرچیز رولز اور فنانس رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈیلرز کو ایڈوانس ادائیگیوں کی سفارش کی۔ یہ پیشگی ادائیگیاں اس وقت کے چیئرمین پی اے آر سی (ملزم سی ایم انور خان) کی منظوری سے بغیر گارنٹی کے کی گئیں اس طرح گاڑیوں کی خریداری کی گئی اور زیادہ نرخوں اور جعلی ٹرانسفر کی صورت میں پی اے آر سی کے اکائونٹ سے الفا موٹرز اینڈ ونگز موٹرز کو 9.7 ملین روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔

ملزمان نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی کے ذریعے گاڑیوں کی بھاری نرخوں پر خریداری اور جعلی فارم کو پیشگی ادائیگیوں کے ذریعے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔ نیب راولپنڈی نے اس کیس میں 8.1 ملین روپے کی رقم وصول کر کے چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر یوسف ظفر کے حوالے کر دی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں