تارکین وطن کو ای ووٹنگ سہولت سے متعلق کیس: سپریم کو ر ٹ کا الیکشن کمیشن کو ای ووٹنگ کے رولز بنا کر 17اگست تک آگاہ کرنے کا حکم

ای ووٹنگ کا آپریشنل پلان بنا لیا ہے آپریشنل پلان نادرا سے ملکر تشکیل دیا گیا ہے ،سیکرٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب فتح محمد

بدھ 15 اگست 2018 19:57

تارکین وطن کو ای ووٹنگ سہولت سے متعلق کیس: سپریم کو ر ٹ کا  الیکشن کمیشن کو ای ووٹنگ کے رولز بنا کر 17اگست تک آگاہ کرنے کا حکم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2018ء) سپریم کورٹ نے تارکین وطن کو ای ووٹنگ کی سہولت سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ای ووٹنگ کے رولز بنا کر 17اگست تک آگاہ کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ بدھ کے روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی ، سیکرٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب فتح محمد نے بتایا کہ ای ووٹنگ کا آپریشنل پلان بنا لیا ہے یہ آپریشنل پلان نادرا سے ملکر تشکیل دیا گیا ہے ، جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ آپریشنل پلان میں الیکشن ایکٹ کی دفعہ 94 کا ذکر ہے۔

الیکشن ایکٹ کی دفعہ 94 میں ووٹ کا حق گول مول ہے۔ بابریعقوب نے کہاکہ ضمنی الیکشن میں ای ووٹنگ کا تجربہ کیا جائے گاتجربے کے نتائج ایون بالا اور ایوان زیریں کے سامنے رکھیں گے پارلیمنٹ تجربے کی رپورٹ کی روشنی میں تبدیل مستقبل کا تعین کریگی۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجازلاحسن نے کہاکہ ای ووٹنگ کے ووٹوں کو دیگر ووٹوں سے الگ رکھا جاسکتا ہے۔ اس دوران اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم انتخابی فہرستوںن کے قانون کے تحت تھالیکن الیکشن ایکٹ میں انتخابی فہرستوں کا متعلقہ قانون ختم کردیا گیا۔

چیف جسٹس نے کہاکہ کیااپ کے مطابق عدالتی فیصلے کی بنیاد ختم کردی گئی ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ کو فٹافٹ منظور کروایا گیا، اللہ کرے قانون پر منظوری سے پہلے بحث ہوا کرے، بابر یعقوب نے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی میں تارکین وطن کی ووٹنگ پر بحث ہوئی تاہم پارلیمانی کمیٹی کا موقف یکساں نہیں تھا، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ 27 نشستوں پر ضمنی الیکشن ہونے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ تمام 27نشستوں کے الیکشن میں ای ووٹنگ کا تجربہ کریں،کسی حلقے کے ساتھ تعصب کا مظاہرہ نہیں کریں گے، جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ ای ووٹنگ میں جعلی ووٹ پکڑنا آسان ہو گا،ن چیف جسٹس نے کہاکہ چاروں صوبوں میں ای ووٹنگ سے نتائج واضح ہو جائیں گے، اگر ای ووٹنگ میں غلطی ہوئی تو ووٹ نکال دیں گے، اگر سسٹم ہیک نہ ہوا تو تارکین وطن کے ووٹ نتائج میں شامل ہونگے، ان کا کہنا تھا کہننہیں چاہتے کوئی ضمنی الیکشن کنفوڑن یا بربادی کا شکار ہو،ایک حلقے پر کروڑوں روپے کا خرچ آتا ہے، ا س دوران پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو آئین کے تحت ضابطہ کا بنانے کا اختیار ہے،الیکشن کمیشن رولز بنا کر انہیں شائع کر سکتا ہے، رولز شائع ہونے کے 15دن بعدن اعتراضات کرنے کا حق ہوتا ہے، ای ووٹنگ رولز پر الیکشن کمیشن اعتراضات پر فیصلہ کرنے کا مجاز ہے۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ کنفیوڑن سے بچنے کے لیے ای ووٹنگ کا ضابطہ کار بنانا پڑے گا، جس پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کل ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کریں گے، عدالت عظمی نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن رولز بنا کر 17اگست تک آگاہ کرے کیس کی مزید سماعت 17اگست تک ملتوی کردین۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں