پانامہ نہیں ڈان لیکس پر بنائی جانے والی جے آئی ٹی کا کہا تھا

تھپڑ مار کر معذرت کر لینا وطیرہ بنا لیا گیا ہے ۔ غلط رپورٹنگ پر چیف جسٹس برہم

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 16 اگست 2018 14:18

پانامہ نہیں ڈان لیکس پر بنائی جانے والی جے آئی ٹی کا کہا تھا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اگست 2018ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جستس جسٹس ثاقب نثار نے جے آئی ٹی کے حوالے سے ریمارکس پر وضاحت کر دی ۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ میں نے گذشتہ روز وزارت داخلہ کی جے آئی ٹی کا ذکر کیا تھا،میرا اشارہ ڈان لیکس کی طرف تھا۔ لیکن میری بات کو پانامہ جے آئی ٹی سے منسوب کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے رات کو ٹی وی پروگرامز بھی ہوئے اور اخبارات نے ہیڈ لائنز بھی لگائیں۔کیا عدالتی رپورٹنگ ایسی ہوتی ہے؟ نجی ٹی وی کے رپورٹر نے غلط رپورٹنگ کرنے پر عدالت میں چیف جسٹس معذرت طلب کی جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تھپڑ مار کر معذرت کرنا وطیرہ بنا لیا ہے۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ آپکے ریمارکس پر سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے بھی رد عمل دیا ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ چودھری نثار علی خان کا رد عمل تو آنا ہی تھا۔ لگتا ہے کہ کچھ لوگوں کو مجھ سے زیادہ محبت ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ پانامہ جے آئی ٹی میں عدالتی حکم پر خفیہ اداروں کے افسران کو شامل نہیں کیا گیا بلکہ خفیہ اداروں کے افسران چودھری نثار نے شامل کیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پانامہ کے لیے بننے والی جے آئی ٹی میں خفیہ اداروں کے افسران کو اس وقت کے وزیر داخلہ چودھری نثار نے شامل کیا۔ چیف جسٹس کے ان ریمارکس نے خبروں میں جگہ بنائی جبکہ اس پر گذشتہ رات کئی ٹاک شوز پر بھی بات کی گئی جس پر آج چیف جسٹس نے غلط رپورٹنگ کرنے والے رپورٹرز کی سرزنش کی اور اپنے ریمارکس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرا اشارہ ڈان لیکس پر بننے والی جے آئی ٹی کی طرف تھا ، پانامہ لیکس پر بننے والی جے آئی ٹی کی طرف نہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں