پہلی بار کسی پسماندہ علاقے سے وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کیا گیا،سٹیٹس کو کی سیاست تبدیل کرنا چاہتے ہیں،

فیصلہ عمران خان نے کیا،عثمان بزدار کے خلاف الزامات میں کسی قسم کی کوئی حقیقت نہیں،پی ٹی آئی ذوالفقار علی بھٹو کی طرح ایک عوامی حلف لینا چاہتی تھی،اس پر صدر مملکت نہیں مانے، پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و نامزد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

ہفتہ 18 اگست 2018 23:34

پہلی بار کسی پسماندہ علاقے سے وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کیا گیا،سٹیٹس کو کی سیاست تبدیل کرنا چاہتے ہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و نامزد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پہلی بار کسی پسماندہ علاقے سے وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کیا گیا ہے، عثمان بزدار کا بطور وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب وزیراعظم عمران خان نے کیا، پارٹی نے وزیراعظم عمران خان کو اس فیصلے کا اختیار دیا تھا، عثمان بزدار کے خلاف الزامات میں کسی قسم کی کوئی حقیقت نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب نامزدگی پی ٹی آئی کے اس وژن کے مطابق کی گئی کہ ہم سٹیٹس کو کی سیاست کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور سیاست کو مڈل کلاس میں لیکر جانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عثمان بزدارکے خلاف نیب کاکوئی مقدمہ نہیں چل رہا،ان کے خلاف پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، قتل کے جس مقدمے کاذکرکیا جا رہا ہے عثمان بزدار وہاں موجود ہی نہ تھے، ایف آئی آر میں بھی یہ واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ جس وقت قتل ہوا وہ وہاں موجود نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار پر قتل کا مقدمہ سیاسی تھا جس کا ان کی اصل زندگی سے کوئی تعلق نہیں۔ نامزد وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پسماندہ علاقے کے شخص کی وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کو سراہنا چاہئے،آنے والے وقت میں عثمان بزدار ایک کامیاب وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کا بطور وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب وزیراعظم عمران خان نے کیا، پارٹی نے پہلے ہی وزیراعظم عمران خان کو اس فیصلے کا مکمل اختیار دیا ہوا تھا،پاکستان تحریک انصاف بحثیت ایک جماعت عثمان بزدار کے پیچھے کھڑی ہے اور اپنے قائد وزیراعظم عمران خان کے فیصلے کی تائید کرتی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تو ذوالفقار علی بھٹو کی طرح ایک عوامی حلف لینا چاہتی تھی لیکن اس پر صدر مملکت نہیں مانے اور پھر ہم نے کنونشن سنٹر میں وزیراعظم کی تقریب حلف برداری کا کہا تاکہ ان لوگوں کو بھی بلایا جا سکے جن کی وجہ سے عمران خان آج وزیراعظم ہیں لیکن بدقسمتی سے اس پر بھی صدر مملکت نہ مانے جس کی وجہ سے ہم اپنے لوگوں سمیت میڈیا کو بھی نہ بلا سکے اور یہ اس لیے ہوا کہ اس تقریب حلف برداری کی انتظامیہ پی ٹی آئی نہیں بلکہ صدر آفس تھا جنہوں نے جو بہتر سمجھا کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں