عید الاضحٰی پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی یا معافی کا اعلان نہیں کیا گیا

قیدی سزاؤں میں کمی کے اعلان کے منتظر تھے، لیکن ایسا کوئی اعلان نہ کیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 24 اگست 2018 12:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 اگست 2018ء) : عید الاضحٰی پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی یا قیدیوں کی سزا معاف کرنے کا اعلان نہیں کیا گیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عید الاضحیٰ کے موقع پر وفاقی یا صوبائی حکومتوں نے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی یا سزا معاف کرنے کا کوئی اعلان نہیں کیا۔ سینٹرل جیل حیدرآباد، ڈسٹرکٹ جیل نارا، وویمن جیل اورجونائل جیل حیدرآباد سے سزاؤں میں معافی کااعلان نہ ہونے سے کسی قیدی کی رہائی عمل میں نہیں آسکی ۔

جیل انتظامیہ نے بتایا کہ وفاقی وصوبائی حکومت کی جانب سے قیدیوں کی سزا میں معافی کے کوئی احکامات موصول نہیں ہوئے۔ واضح رہے کہ 14اگست کو جشن آزادی کے موقع پر بھی قیدیوں کی سزا میں معافی کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا جبکہ ماضی میں ہر عید تہوار اور خصوصی ایام پر قیدیوں کو سزاؤں میں معافی دی جاتی تھی لیکن گذشتہ دو سال سے قیدیوں کی سزا میں معافی کاسلسلہ روک دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یا درہے کہ رواں برس عید الفطر پر صدر مملکت ممنون حسین نے قیدیوں کو سزاؤں میں خصوصی معافی دی تھی۔ وزارت داخلہ کے نوٹی فکیشن کے مطابق عمر قید کے قیدیوں کی سزا میں 90 دن کمی کی گئی۔ ملک دشمن سرگرمیوں، مذہبی انتہا پسندی، ڈکیتی ، راہزنی ، اغوا اور فارنرز ایکٹ کے تحت سزا یافتگان کو معافی نہیں دی گئی۔ دوسرے تمام قیدیوں کی سزاؤں میں 45 دن کی خصوصی معافی کا اعلان کیا گیا ۔

65 سال یا اس سے زائد عمر کے مرد اور60 سال یا اس سے زائد عمر کی ان خاتون قیدیوں کی باقی قیدمعاف کر دی گئی جو اپنی سزا کا ایک تہائی حصہ کاٹ چکے ہیں۔البتہ یہ معافی دہشت گردی یا قتل کے مجرموں کے لئے نہیں تھی۔ایسی خواتین جو بچوں کے ہمراہ جیل میں ہیں اور دہشت گردی میں ملوث نہیں ان کی سزاؤں میں ایک سال تک کمی کر دی گئی ۔ صدر مملکت نے 18سال سے کم عمر بچوں کو بھی رہائی دے دی جو اپنی قید کی سزا کا ایک تہائی حصہ کاٹ چکے ہیں۔ یہ معافی دہشت گردی، زنا، راہزنی، ڈکیتی یا اغوا کے مجرم بچوں کو نہیں دی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں