لوگوں نے وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیاں مہنگے داموں کیوں خریدیں؟

وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کو مارکیٹ ریٹ سے زائد خریدنے کی وجہ سامنے آگئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 18 ستمبر 2018 13:40

لوگوں نے وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیاں مہنگے داموں کیوں خریدیں؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 ستمبر 2018ء) : گذشتہ روز وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کی نیلامی کے پہلے مرحلے کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعظم ہاؤس کی 102 گاڑیوں میں سے 62 نیلام کی گئیں۔ گاڑیوں کی نیلامی سے قبل ایسی کئی ویڈیوز منظر عام پر آئیں جن میں بتایا گیا کہ وزیراعظم ہاؤس کی یہ گاڑیاں مارکیٹ ریٹ سے زائد پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ گذشتہ روز وزیراعظم ہاؤس میں آنے والے افراد نے 62 گاڑیاں بولی لگا کر خرید لیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان افراد نے مارکیٹ ریٹ سے زیادہ رقم دے کر آخر یہ گاڑیاں کیوں خریدیں؟ اس پر بات کرتے ہوئے تجزیہ کار فیصل عزیز خان نے کہا کہ ان گاڑیوں سے متعلق ہر شخص کی یہی سوچ ہوتی ہے، کہ یہ گاڑیاں وزرائے اعظم کے استعمال میں رہی ہیں، یہ گاڑیاں وزیراعظم ہاؤس میں رہی ہیں اور انہیں سابق وزرائے اعظم نے پروٹوکول کے لیے استعمال کیا ہے۔

(جاری ہے)

ان گاڑیوں کو مارکیٹ ریٹ سے زیادہ خریدنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ گاڑیاں کچے میں نہیں چلتیں ، ان کی حالت ٹھیک ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان گاڑیوں کے ساتھ ایک سروس بُک بھی موجود ہوتی ہے،وہ بتاتی ہیں کہ یہ گاڑیاں کتنا چلی ہیں۔ اس نیلامی میں فروخت ہونے والی گاڑیوں کو مکمل ریکارڈ کے ساتھ فروخت کیا جا رہا ہے۔ نیلامی میں ایک کرولا کو 11 لاکھ روپے میں فروخت کیا گیا جو مارکیٹ ریٹ کے تقریباً آس پاس ہی ہے۔

لیکن ان کو خریدنے کی وجہ یہ ہے کہ ان گاڑیوں کی حالت اچھی ہے اسی لیے عوام نے مارکیٹ ریٹ سے زائد قیمت پر ہونے کے باوجود ان گاڑیوں کو خریدنے کو ترجیح دی۔ فیصل عزیز خان نے کہا کہ نیلامی میں کھڑی تمام چھوٹی گاڑیوں کی قیمت لگ چکی ہے لیکن اب جو بڑی گاڑیاں ہیں اس حوالے سے ابھی سوچا جا رہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا ان گاڑیوں کی نیلامی کے بعد حکومتی نمائندوں میں سادگی دیکھنے میں آئے گی یا نہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں