وزیر خزانہ اسد عمر کا بڑی حکومتی شخصیات کو ملنے والی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا فیصلہ

ٹیکس چھوٹ سے مستفید ہونے والے صدر،گورنرز،وفاقی اور صوبائی وزراء بھی اب سے ٹکیس دیں گے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 18 ستمبر 2018 15:32

وزیر خزانہ اسد عمر کا بڑی حکومتی شخصیات کو ملنے والی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 18ستمبر 2018ء ) : وزیر خزانہ اسد عمر کا بڑی حکومتی شخصیات کو ملنے والی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ٹیکس چھوٹ سے مستفید ہونے والے صدر،گورنرز،وفاقی اور صوبائی وزراء بھی اب سے ٹکیس دیں گے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت ہواے۔اس موقع پر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجٹ ترامیم کی منظوری کے بعد انہیں قومی اسمبلی میں پیش کیا جارہا ہے۔

اس موقع پرایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ بجٹ میں تبدیلی نہ کی گئی تو مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔وزیر خزانہ اسد عمر نے فنانس بجٹ میں ترامیم پیش کرتے ہوئے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کو بچانا ہے، بجٹ میں تبدیلی نہ کی گئی تو مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں اور خسارہ 27 سو ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انکا یہ کہنا تھا کہ بڑی حکومتی شخصیات کو ملنے والی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

ٹیکس چھوٹ سے مستفید ہونے والے صدر،گورنرز،وفاقی اور صوبائی وزراء بھی اب سے ٹکیس دیں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جلی کے سیکٹر میں ساڑھے چار سو ارب روپے کا ایک سال میں خسارا ہوا۔اگر ہم اسی طرح چلتے رہے تو خسارہ2 ہزار 900 ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔بیرونی قرضے 60 ارب سے بڑھ کر 95 ارب تک پہنچ گئے۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہزرمبادلہ کے ذخائر تیزی سےگر رہے ہیں۔

اگر ہم نے فیصلے نہ کیے اور زرمبادلہ ذخائر مزید گر سکتے ہیں۔روپے کی قدر میں کمی سے پٹرول مزید 20 روپے مہنگا ہو سکتا ہے۔گیس کے تمام معاہدے ڈالر میں ہوتے ہیں،کل کا فیصلہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔بجلی کے سیکٹر میں ساڑھے چار سو ارب روپے کا ایک سال میں خسارہ ہوا۔گردشی قرضے 1200 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ فیصلہ کرنا ہےکیا ہم اسی طریقے سےآگے چلتے رہیں گے یا آگے چلنے کی کوشش کرینگے۔

انہوں نے بتایا کہ 8276 گھروں کی تعمیر کیلیے ساڑھے 4 ارب روپے ریلیز کیے جائیں گے۔پنشن میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ایکسپورٹ انڈسٹری کو 5 ارب روپے کا ریلیف دے رہے ہیں۔پٹرولیم لیوی ٹیکس کی مد میں 300 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے جبکہ ریگولٹری ڈیوٹی کی مدمیں ایکسپورٹ انڈسٹری کو 5 ارب روپے کا ریلیف دے رہے ہیں۔مہنگے فونز پر بھی ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز ہے۔

بجٹ میں سگریٹ پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔1800 سی سی سے اوپر گاڑیوں پر ڈیوٹی 20 فیصد کر دی گئی۔سالانہ 12 لاکھ آمدنی والے افراد سے اضافی ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا۔سالانہ 40 سے 50 لاکھ آمدنی والوں کو 25 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔صحت کے سلسلے میں فی خاندان 5لاکھ 40 ہزار روپے سالانہ دئیے جائیں گے۔وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ بینگ ٹرانزیکشن پر نان فائلر 0.6 فیصد ٹیکس ادا کرے گا۔رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ 725 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔دیامر اور بھاشا ڈیمز کو 6 سال میں تعمیر کیا جائے گا۔انکا کہنا تھا کہ نان فائلر اب پاکستان میں گاڑیاں اور جائیداد خرید سکیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں