نیب بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم وصول کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے پرعزم ہے،

نیب افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق بدعنوان عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا بیان

منگل 18 ستمبر 2018 18:04

نیب بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم وصول کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے پرعزم ہے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم وصول کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے پرعزم ہے، بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ نے پاکستان کی آئین ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے بدعنوانی کو بڑی لعنت قرار دیا تھا جو کہ اصل میں ایک زہر ہے، ہمیں اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔

منگل کو یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نیب پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کرنے کیلئے پرعزم ہے، نیب نے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن کا جامع آپریشنل طریقہ کار وضع کیا ہے، نیب افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق بدعنوان عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی شخص نیب کی تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتا کیونکہ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جس میں دو انوسٹی گیشن افسران اور ایک لیگل کنسلٹنٹ شفاف اور غیر متعصبانہ بنیادوں پر مل کر انکوائری اور انوسٹی گیشن نمٹاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کوششوں سے قومی اور بین الاقوامی اداروں کی درجہ بندی کے مطابق پاکستان کرپشن پرسپشن انڈیکس میں 175 ویں سے 116 ویں نمبر پر آ گیا ہے، پاکستان واحد ملک ہے جس کے کرپشن پرسپشن انڈیکس میں مسلسل کمی آ رہی ہے، نیب کو مشترکہ طور پر اتفاق رائے سے سارک اینٹی کرپشن کا چیئرمین منتخب کیا گیا تھا جو کہ پاکستان کی نیب کی کوششوں سے بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے بدعنوانی کے مبینہ الزامات پر بلاامتیاز شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز شروع کی ہیں، نیب کی بدعنوان عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائیوں کے باعث مختلف بدعنوان عناصر کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق متعلقہ احتساب عدالتوں میں پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے اعداد و شمار کے موازنہ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کے تمام افسران بھرپور انداز میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور وہ بدعنوانی کے خاتمہ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے نیب کے انفراسٹرکچر میں بہتری لائی گئی ہے اور مقدمات کو نمٹانے کیلئے اوقات کار کا تعین کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں