وزیراعظم عمران خان 2روزہ دورے پرمدینہ منورہ پہنچ گئے

وزیراعظم عمران خان مدینہ منورہ میں روزہ رسول ﷺ پر حاضری دیں گے،مدینہ منورہ پہنچ کرعمران خان نے موزے پہن لیے،وزیراعظم سعودی فرمانروا سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 18 ستمبر 2018 19:57

وزیراعظم عمران خان 2روزہ دورے پرمدینہ منورہ پہنچ گئے
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18ستمبر 2018ء) وزیراعظم عمران خان 2روزہ دورے پرمدینہ منورہ پہنچ گئے،وزیراعظم عمران خان وفد کے ہمراہ مدینہ منورہ میں روزہ رسول ﷺ پر حاضری دیں گے،وزیراعظم عمران خان سعودی فرمانروا سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان 2روزہ دورے پرمدینہ منورہ پہنچ گئے ہیں۔

مدینہ کے گورنرشہزادہ فیصل بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کااستقبال کیا۔وزیراعظم عمران خان سعودی فرمانروا سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔سعودی فرمانروا شاہ سلمان وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔وزیراعظم عمران خان وفد کے ہمراہ مدینہ منورہ میں روزہ رسول ﷺ پر حاضری دیں گے۔نماز مغرب اور نوافل بھی ادا کریں گے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے مدینہ منورہ پہنچنے پرپاؤں میں جوتے نہیں بلکہ صرف موزے پہنے ہوئے ہیں۔عمران خان کے وفد میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چودھری اور عبدالرزاق داؤد بھی شامل ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی عوام جس کوبھی حکمران منتخب کریں گے ہم اس کے ساتھ تعاون کریں گے۔سعودی عرب کوپاکستان اور اس کے عوام پرپورا یقین ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے اختر مینگل کی طرف سے اٹھائے گئے نقطہ اعتراض کے جواب میں کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کا معاہدہ اختر مینگل سے کررکھا ہے جو بچے پاکستان میں پیدا ہوتے ہیں ان کی شہریت ان کا حق ہے یہ عالمی سطح پر منظور شدہ طریقہ کار ہے ۔ بنگلہ دیش سے آئے لوگوں کو پچاس سال سے شہریت نہیں ملی اور یہ لوگ نہ واپس جاسکتے ہیں نہ ان لوگوں کوباہر بھیج سکتے ہیں یہ لوگ نان شہری ہیں جبکہ ان لوگوں کو آدھی تنخواہیں ملتی ہیں میں انسانیت کے تقاضے کے تحت بیان دیا ہے کیا یہ انسان نہیں ہیں جو بچے مہاجرین کے بچے یہاں پیدا ہوتے ہیں ان کا کیا کرینگے مہاجرین کو زبردستی واپس نہیں بھیج سکتے یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اس کا حل تلاش کرنا ہوگا یورپ میں بھی جو بچے پیدا ہوتے ہیں ان کو شہریت ملتی ہے ان کے بارے میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی میں سٹریٹ کرائم میں اضافہ کی بڑی وجہ نان شہریت والے لوگ ہیں اختر مینگل نے وزیراعظم کی وضاحت کی شدید مخالفت کی اور احتجاج کے طور پر ایوان سے واک آئوٹ بھی کرگئے وزیراعظم نے کہا کہ ابھی فیصلہ نہیں ہوا حکومت اس معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرے گی یہ انسانی معاملہ ہے ہم اس مسئلے کو انسانی حقوق کے تناظر میںدیکھیں گے ایوان کے اندر بلوچستان سے منتخب ممبران کے شدید ہنگامہ بھی کیا اور حکومت کو دھمکی آمیز لہجے میں عدم تعاون کا اعلان بھی کیا مسلم لیگ (ن) کے شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ وزیراعظم کو شہریت کے بارے میں عالمی قوانین کا علم نہیں ہے ہر ملک کے اپنے قوانین ہوتے ہیں امریکہ اور برطانیہ تمام بچوں کو شہریت دیتے ہیں ہمیں بھی اس پر غور کرنا ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں