نیب کا نواز شریف، مریم نواز اور محمد صفدر کی سزائوں کی معطلی کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف مصدقہ نقل ملنے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرینگے، چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ

بدھ 19 ستمبر 2018 16:58

نیب کا نواز شریف، مریم نواز اور محمد صفدر کی سزائوں کی معطلی کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اورکیپٹن (ر) محمد صفدر سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف مصدقہ نقل ملنے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بدھ کو قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت ایک اعلی سطح کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوا ۔

اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی، سینئر وکلاء اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیب معزز اسلام آباد ہائی کورٹ کے محمد نواز شریف، مریم نواز اور محمد صفدر سے متعلق فیصلہ کے خلاف مصدقہ نقل ملنے کے بعد معزز سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کرے گا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اسلام آباد احتساب عدالت نے ایون فیلڈریفرنس میں چھ جولائی کو سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کو مجموعی طور پر 11سال قید اور جرمانے ، مریم نواز کو 8 سال قید اور جرمانے جبکہ کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی جس کیخلاف سابق وزیراعظم محمد نواز شریف ان کی صاحبزادی اور کیپٹن محمد صفدر نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

بعد ازاں 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزائوں کو معطل اور ضمانتوں کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے تینوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ مختصر فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ سزا معطلی سے متعلق درخواست گزاروں کی اپیلیں منظور کی جاتی ہیں ، اپیلوں پر حتمی فیصلے تک احتساب عدالت کی سزائیں معطل کی جاتی ہیں جس کی وجوہات بعد میں تفصیلی فیصلے میں دی جائینگی ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ محمد نواز شریف ، مریم نواز اور کپیٹن محمد صفدر پانچ پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائیں۔ پٹیشنر کی درخواستوں پر تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں