کیا نیب نے جان بوجھ کر کمزور دلائل دے کر نوازشریف کی رہائی میں مدد کی؟

نیب عدالت کو دو بنیادی سوالوں کے جواب نہیں دے پائی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 19 ستمبر 2018 19:48

کیا نیب نے جان بوجھ کر کمزور دلائل دے کر نوازشریف کی رہائی میں مدد کی؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 ستمبر 2018ء) کیا نیب نے جان بوجھ کر کمزور دلائل دیکر نوازشریف کی رہائی میں مدد کی؟۔تفصیلات کے مطابق آج عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطل کر دی ہے۔اسی پر تبصرہ کرتے ہوئے معروف صحافی اجمل جامی کا کہنا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزاؤں کی درخواست میں مکمل دلائل نہیں دے پائے۔

وہ بار بار اپنی بیماری اور والدہ کی بیماری سے متعلق بتاتے رہے۔جب کہ کچھ دلائل تو انہوں نے کرسی پر بیٹھ کر دئیے کہ میرے پاؤں سوجھ جاتے ہیں۔اسی متعلق معروف صحافی حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ نیب بنیادی طور پر دو سوالوں کے جواب نہیں دے پائی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو سوال واضح تھے کہ تو نیب نے کہہ دیا کہ یہ اثاثے نواز شریف کے تھے۔

(جاری ہے)

لیکن  آمدنی کا تعین کیے بغیر یہ کیسے اخذ کر لیا کہ یہ اثاثے آمدنی سے زائد ہیں،دوسرا انہوں نے پوچھا کہ جب اثاثے نواز شریف کے ہیں تو مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو کیوں پکڑا گیا؟ یہ وہ دو بنیادی سوال تھے جس کا نیب پراسیکیوٹر کے پاس جواب نہیں تھا۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں نیب عدالت نے سزا دی تھی جس کے تحت نواز شریف کو 11 اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 جب کہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فیصلے میںنوازشریف کو 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاؤنڈ جُرمانہ بھی عائد کیا اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا جب کہ عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر پرکوئی جُرمانہ عائد نہیں کیا۔

تینوں مجرموں نے سزاؤں کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کیں، جن کوسماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج تینوں مجرموں کی سزا معطل کرنے اور انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔ جبکہ تینوں قیدیوں کو 5،5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں