پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں، ان میں جنگ نہیں ہو سکتی،

بھارتی آرمی چیف کا بیان نامناسب ہے، بھارتی آرمی چیف کو سیاسی آلہ کار کے طور پر بیان بازی سے گریز کرنا چاہیے،پاکستان اور بھارت میں مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان امن کروڑوں عوام کے فائدے میں ہے،دنیا دیکھ رہی ہے کہ کون امن اور کون جنگ چاہتا ہے، ہم نے امن کے لیے پہلے ہاتھ آگے بڑھایا تھا،ہم اب بھی امن کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، پر امن ملک کی حیثیت سے پاکستان امن کا خواہاں ہے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی ٹی وی چینل سے گفتگو

ہفتہ 22 ستمبر 2018 22:25

پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں، ان میں جنگ نہیں ہو سکتی،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے بھارتی جنگی جنون کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں، جنگ نہیں ہو سکتی، بھارتی آرمی چیف کا بیان نامناسب ہے، بھارتی آرمی چیف کو سیاسی آلہ کار کے طور پر بیان بازی سے گریز کرنا چاہیے،پاکستان اور بھارت میں مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان امن کروڑوں عوام کے فائدے میں ہے،دنیا دیکھ رہی ہے کہ کون امن اور کون جنگ چاہتا ہے، ہم نے امن کے لیے پہلے ہاتھ آگے بڑھایا تھا،ہم اب بھی امن کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، پر امن ملک کی حیثیت سے پاکستان امن کا خواہاں ہے،بھارتی آرمی چیف کو سمجھنا چاہیے کہ وہ بھارتیا جنتا پارٹی کے سیکرٹری جنرل نہیں۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو ٹی وی چینل سے گفتگو میں بھارتی آرمی چیف کے بیان پر اپنے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران کی طرف سے جنگی جنون کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ بھارت میں ہر کوئی جانتا ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے پاکستان کے خلاف نفرت کے جنون کی حکمت عملی دراصل وزیر اعظم مودی کو فرانسسی طیارہ کرپش کیس سے بچانا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کو ہی نہیں بلکہ دنیا کو اور پورے خطے کو اس بات کی ضرورت ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تلخیاں ایک حد سے زیادہ نہ جائیں،ہم نے پہلے بھی امن کیلئے ہاتھ آگے بڑھایا تھا اور اب بھی بڑھا رہے ہیں کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں ، ان میں جنگ نہیں ہوسکتی، پاکستان اور بھارت میں مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں، کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان امن کروڑوں عوام کے فائدے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، ہم ان کی معاشی ترقی کیلئے بات کرنا چاہتے ہیں، بھارت کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ وہ اکیلا ترقی نہیں کرسکتا، ہم نے ہاتھ آگے کیا آگے آپ کی مرضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ امن کیلئے کون کھڑا ہے اور جنگ کیلئے کون کھڑا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم تو امن کیلئے کھڑے ہیں اور امن کیلئے کوششیں کرتے رہیں گے، ہم یہ سجھتے ہیں کہ بھارت کے اندر بھی ایک گروپ ہے جو امن کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت میں اگر عقل ہوتی تو وہ وزیر اعظم عمران خان کی پیشکش کو قبول کرتے اور آگے بڑھتے۔انہوں نے کہا کہ ہم پر امن ملک ہیں اور امن کے خواہاں ہیں اور امن کے داعی ہیں اور آج پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان کا کردار کیا ہے اور بھارت کا کردار کیا ہے۔بھارتی آرمی چیف کے بیان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کو سمجھنا چاہیے کہ وہ آرمی کے سربراہ ہیں ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیکرٹری جنرل نہیں ہیں،انہیں وہی زبان استعمال کرنی چاہیے جو ان کے عہدے کے مطابق ہے، اس طرح کی بات انتہائی نامناسب ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے آرمی چیف بات کررہے ہیں کہ ہم کرتارپور بارڈر کھولنا چاہتے ہیں، ہمارے آرمی چیف اور فوج امن کی بات کررہی ہے اور بھارتی آرمی چیف سیاسی جماعت کے آلہ کار بننے کی کوشش کر رہے ہیں جو ان کے منصب کے لئے مناسب نہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں