قانون نافذ کرنے والے اداروں کے باہمی کاوشوں کی وجہ سے عاشورہ محرم پرامن رہا، سید مراد علی شاہ

ہفتہ 22 ستمبر 2018 22:56

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے باہمی کاوشوں کی وجہ سے عاشورہ محرم پرامن رہا، سید مراد علی شاہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 ستمبر2018ء) وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے باہمی کاوشوں کی وجہ سے عاشورہ محرم پرامن رہا۔ انہوں نے پولیس، رینجرز اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی کارکردگی کو سراہا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یومِ عاشورہ کے ماتمی جلوسوں کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیی10 محرم الحرام کوسندھ بھر میں جلوسوں کے روٹس کا دورہ کیا۔

اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے سب سے پہلے کراچی کے ماتمی جلوس کا دورہ کیا،وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مرتضیٰ وہاب بھی ان کے ہمراہ تھے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ایم اے جناح روڈکے ماتمی جلوس میں شرکت کی اور اس دوران انہوں نے جلوس کے منتظمین سے ملاقاتیں بھی کیں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے ایم اے جناح روڈ سے ایمپریس مارکیٹ تک جلوس کی قیادت کی۔

انہوں نے ایمپریس مارکیٹ پر بوہری کمیونٹی کی قائم کی گئی ایمبولینس سروس کا بھی معائنہ کیادریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کراچی میں جلوس کا معائنہ کرنے کے بعد سکھر روانہ ہوئے وہاں انہوں نے روہڑی، ضلع سکھر کے ماتمی جلوس کا فضائی معائنہ کیا۔ صوبائی وزیر ناصر شاہ اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے روہڑی، شکارپور ، خیر پور،کوٹ ڈیجی اور لاڑکانہ کے ماتمی جلوسوں اور جاری مجالس کا بھی فضائی جائزہ لیا۔دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سکھر ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں گذشتہ چند سالوں سے محرم الحرام کی مجالس اور ماتمی جلوسوں کی سیکوریٹی کے انتظامات کاجائزہ لے رہا ہوں اور آج کے دن ماتمی جلوسوں کاجائزہ لینے کے لیے میں نے کراچی سے شروعات کی اور اس کے بعد روہڑی، شکارپور، خانپور، جیکب آباد، کوٹ ڈیجی اور لاڑکانہ کے جلسوں کا بھی فضائی جائزہ لیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے سکھر میں میڈیا سے کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت چیزیں بیچنے کے بجائے اب اصل گورننس کی طرف آجائے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے منی بجٹ دیکر ٹیکس بڑھا دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ماہ کے آخر میں سندھ کابینہ میں مزید وزراء شامل کیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پانی کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے اور ڈیم بننے سے پہلے اس بات کا تجزیہ ہونا چاہیے کہ سسٹم میں پانی موجود ہے بھی یانہیںاگر سسٹم میں پانی موجود ہی نہیں تو ڈیم بنانے کا کیا فائدہ۔

میڈیا کو بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر ملکی یا تارکین وطن کو پاکستانی شہریت نہیں دینی چاہیے۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی واپسی پر ایم اے جناح روڈاورشاہِ خراسان کے ماتمی جلوسوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔ اوراس دوران مرتضیٰ وہاب بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بی آر ٹی گرین لائن پروجیکٹ کے کام کا بھی فضائی جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ اس کے کچھ حصوں پر کام کی رفتار تیز کرنی ہوگی۔

انہوں نے مختلف اسپورٹس گرائونڈ اور پارکس جن میں جھیل پارک، ہل پارک، ناظم آباد میں مختلف پارکوں، نارتھ ناظم آباد اور دیگر علاقوں کا بھی فضائی معائنہ کیا اور کہا کہ جو اسپورٹس گرائونڈ خراب ہو گئے ہیں اٴْن کو ٹھیک کروائیں گے اور پارکس کی بحالی کے لئے متعلقہ لوکل باڈیز اور مقامی کمیونٹیز کو بھی ملوث کیا جائے گا تاکہ وہ بعد میں انکی دیکھ بھال کریں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کو پارکس کی زیادہ ضرورت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر شجرکاری ہونی چاہئے اور اس کے لئے لوکل باڈیز، سول سوسائٹیز اور این جی اوز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے نالوں کا فضائی معائنہ کرتے ہوئے کہا کہ نالوں کی صفائی صحیح نہیں ہو رہی،اس کام کو بھی خاص توجہ دینی ہوگی۔ انہوں نے نالوں کی شروع سے لے کر آخر تک صفائی کے حوالے سے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے ساتھ بات کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سی پی او کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ بھی کیا جہاں آئی جی پولیس، ایڈیشنل آئی جیز اور کمشنر کراچی نے ان کا استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں سی پی اومیں غیر رسمی طورپرامن و امان پر اجلاس ہوا۔اجلاس میں آئی جی، ایڈیشنل آئی جیز آفتاب پٹھان، ڈاکٹر ولی اللہ دل، کمشنر کراچی صالح فاروقی شریک تھے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ 10 محرم الحرام کواللہ کے کرم سے سیکوریٹی انتظامات اچھے رہے اوراس کا کریڈٹ پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے 2 ڈویڑن کے تمام حساس شہروں کا فضائی معائنہ کیا،ہر جگہ اچھے انتظامات تھے۔انہوں نے اعلیٰ پولیس حکام کو پولیس یونیفارم تبدیل کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ پولیس والے شدید گرمی میں ڈیوٹی انجام دیتے ہیں اس لیے انہیں ٹی۔

شرٹ کا استعمال بھی کروائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ٹریننگ سینٹرز کو بھی زبردست بنانا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیس ، رینجرز اور انٹیلی جنس اداروں کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان اداروںکی اچھی کو آرڈینیشن نے محرم الحرام کو پٴْر امن بنایا۔دریں اثناء پری-سی سی آئی اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں سی سی آئی کی تیاری کے حوالے سے اجلاس بروز ہفتہ وزیراعلیٰ ہائوس میں منعقد ہوا۔

جس میں 24 ستمبر کو اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت میں ہونے والے سی سی آئی کے اجلاس کے لیے ان کی حکومت کے فیصلوں اور ایجنڈہ کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر توانائی امتیاز شیخ، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون اور اطلاعات مرتضیٰ وہاب، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری قانون رحیم سومرو اور متعلقہ صوبائی افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کراچی کو کے فور پروجیکٹ کے لیے 1200 کیوسک اضافی پانی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ سی سی آئی کے اجلاس میں صوبائی حکومت کی درخواست کی منظوری کے لئے کوشش کریں گے۔#

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں