انڈین آرمی چیف کی دھمکیوں سے بھارت کا چہرہ بے نقاب ہو گیا،بھارت قبضہ گروپ ہے،جبرواستبداد کے ذریعے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے،

حکومت بھارتی رویہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بے نقاب کرے،کل جماعتی کانفرنس بلائے،حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کی لارڈ نذیر احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس

ہفتہ 22 ستمبر 2018 23:17

انڈین آرمی چیف کی دھمکیوں سے بھارت کا چہرہ بے نقاب ہو گیا،بھارت قبضہ گروپ ہے،جبرواستبداد کے ذریعے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2018ء) حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے پاکستان کو مذاکرات سے انکار کے بعد بھارتی آرمی چیف کی دھمکیوں سے بھارت کا چہرہ بے نقاب ہو گیا،ثابت ہو گیا ہے کہ بھارتی حکومت کسی اور کے دبائو میں کام کر رہی ہے، نہتے کشمیریوں کے خلاف مظالم اور حالیہ پیش رفت بھارتی انتہا پسند رویے کا عکاس ہے ،لارڈ نذیر احمد کے شکر گزار ہیں جو برطانیہ میں بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کر کے کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں ان کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتی ہوں۔

ہفتہ کو یہاں اپنی رہاشگاہ پر لارڈ نذیر احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بھارت پاکستان اور کشمریوں سے نفرت کی پالیسی پر گامزن ہے اور لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں اور پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کے ذریعے پاکستان پر غیر اعلانیہ جنگ مسلط کی ہو ئی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھارتیحکومت کو مذاکرات کے آغاز کے لیے خط لکھ کر بھارت کے ساتھ تصفیہ طلب مسائل کے حل کی جانب پاکستان کیسنجیدگی کا اظہار کیا لیکن بھارت کی طرف سے پہلے اقراراور پھر انکار کیا جانا اور اب بھارتی آرمی چیف کا دھمکی آمیز رویہ بھارتی غیر سنجیدگی اور اس کی انتہاپسند سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہیئے کہ بھارت کے اس رویہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بے نقاب کرے اور کل جماعتی کانفرنس بلائے ۔انھوں نے کہا کہ بھارت قبضہ گروپ ہے اور جبرواستبداد کے ذریعے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ لارڈ نذیر احمد کی شکر گزار ہوں کہ وہ یہاں اظہار یکجہتی کے لئے آئے اور یاسین ملک سے بھی فون پر بات کر کے ان سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

اس موقع پرلارڈ نذیراحمد نے کہا کہ پاکستان میں وزیراعظم سے بھی بات چیت ہوئی ہے اور آزاد کشمیر کی قیادت سے بھی کہا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سظح پر اجاگر کرنے اور بھارتی سازشوں کو بے نقاب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔انھوں نے بھرتی آرمی چیف کے رویے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اقوام متحدہ کا آرٹیکل 1999کہتا ہے کہ دو ملکوں میں جنگ کا خطرہ ہو تو اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرے گا،اقوام متحدہ دو جوہری ممالک میں پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی کا نوٹس لے ۔

انھوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کی حکومت یا میڈیا انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کی بات نہ مانے تو وہ ان کی پٹائی کرتا ہے،بھارتی آرمی چیف کا بیان بھی انتہائی غیر مناسب اور دھمکی آمیز ہے،وہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری سمجھ رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ار ایس ایس کے فاشسٹ کے کہنے پر بھارت نہ صرف کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے بلکہ اپنے ملک کی اقلیتوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جانا ان کا معمول بن چکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی سیاسی قیادت کو چاہیئے کہ وہ بھارت کو آگاہ کرے کہ پوری 22کروڑ عوام بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا بھارت کومذاکرات کے لیے خط لکھنا سیاسی پختگی کا مظاہرہ تھا۔اقوام متحدہ میں بھارتی سازشوں اور بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیوکے معاملے پر اور بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویہ پر بات کرنی چاہیئے۔

انھوں نے کہا کہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج سرچ اپریشن کا بہانہ کر خواتین کی بے حرمتی اور نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ کرتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ جب بھی انڈیا میں الیکشن ہوتے ہیں تو لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری کی خلاف ورزی کی جاتی ہے، حالیہ برس اب تک بھارت کی طرف سے 2ہزار سے زائد مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی، ایک ہزار سے زائد بچے اور نوجوان شہید اور زخمی ہوئے، پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال کیا گیا اور ایل او سی کے اس جانب آزاد کشمیر میں بھی 40افراد شہید اور زخمی کئے گئے، حال ہی میں ایک لاش کی بھی بے حرمتی کی گئی۔

انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری اپنا استصواب رائے کا حق مانگ رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کشمیر پر قومی پارلیمانی کشمیر کمیٹی ہونی چاھیے، اس میں مشال ملک کو نمائندگی یا پھر امن سفیر کے طور پر تعینات کیا جانا چاہئے تا کہ وہ دنیا میں کشمیر پر اپنی آواز اٹھا سکیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں