وزیراعظم کے لئے بدھ کے روز وقفہ سوالات مقرر کرنے کے لئے قومی اسمبلی کے قواعد 2007ء کے قاعدہ (4) 293 میں ترمیم پیش،

مزید غور کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا

پیر 24 ستمبر 2018 20:18

وزیراعظم کے لئے بدھ کے روز وقفہ سوالات مقرر کرنے کے لئے قومی اسمبلی کے قواعد 2007ء کے قاعدہ (4) 293 میں ترمیم پیش،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2018ء) قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط و طریقہ کار 2007ء کے قاعدہ 293(4) کو مزید غور کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ ترمیم کا مقصد ہر بدھ کے دن وزیراعظم کے لئے ارکان کے سوالوں کے جواب کے لئے وقت مقرر کرنا ہے‘ اپوزیشن نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ترمیم کو بامعنی اور بامقصد بنانے کے لئے سوالات کی نوعیت اور سوالات پوچھنے کے طریقہ کار کا بھی تعین ہونا چاہیے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے تحریک پیش کی کہ وزیراعظم کے لئے بدھ کے روز وقفہ سوالات مقرر کرنے کے لئے قومی اسمبلی کے قواعد 2007ء کے قاعدہ (4) 293 میں ترمیم کی جائے۔ یہ ترمیم کمیٹی میں بھجوائی جائے جہاں اس پر بحث ہو اس کے بعد منظور کیا جائے۔

(جاری ہے)

رانا تنویر حسین نے کہا کہ قواعد میں اس ترمیم کو بامعنی اور بامقصد بنانے کے لئے مروجہ طریقہ کار کے تحت منظور کیا جائے۔

شاہدہ اختر علی نے کہا کہ اس ترمیم میں یہ بات واضح کی جائے کہ وزیراعظم کن سوالات کے جواب دیں گے۔ پہلے بھی وزیراعظم کے لئے ایوان میں بات کرنے کے لئے کوئی قدغن نہیں ہے۔ انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ قواعد میں یہ ترمیم بڑی مختصر ہے اور اس میں بہت سی باتیں وضاحت طلب ہیں۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ ترمیم اچھی ہے۔ وزیراعظم کو جوابدہ ہونا چاہیے تاہم یہ ترمیم جلدی میں منظور نہ کی جائے۔

یہ بھی واضح ہونا چاہیے کہ سوالات کی نوعیت کیا ہوگی اور کن کن ارکان کو کس طرح سوالات پوچھنے کا موقع دیا جائے گا۔ اس ترمیم کو استحقاقات کی کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ اگر وزیراعظم بدھ کے دن موجود نہ ہوئے تو یہ ساری کارروائی رائیگاں جائے گی۔ کیا ارکان وزیراعظم کے پاس محکموں یا تمام محکموں کے بارے میں سوالات کر سکیں گے۔

عبدالقادر پٹیل نے بھی سوالات کے انتخاب کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے سوالات کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اپوزیشن کی سفارشات درست ہیں۔ ہمیں یہ کمیٹی کے سپرد کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم کمیٹی کو اس ترمیم کے حوالے سے مقررہ مدت میں سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی جائے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ یہ ترمیم کمیٹی کے سپرد کردی جائے اور آئندہ سیشن میں یہ ایوان میں لائی جائے۔ڈپٹی سپیکر نے قواعد میں ترمیم کمیٹی کے سپرد کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں