وزیراعظم عمران خان نے نیکٹا کے کردار کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی

پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ،عوام اور سیکیورٹی اداروں نے ہزاروں جانیں قربان کیں،عمران خان ملک کوکئی اندرونی و بیرونی چیلنجز درپیش ہیں، انٹیلی جنس اداروں میں موثر رابطوں کی ضرورت ہے ،دہشت گردی کے خلاف جنگ بڑا چیلنج ہے، اس پر قابو پائیں گے، وزیراعظم کا نیکٹا اجلاس سے خطاب

منگل 25 ستمبر 2018 18:26

وزیراعظم عمران خان نے نیکٹا کے کردار کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) وزیراعظم عمران خان نے نیکٹا کے کردار کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے، دہشت گردی کے خلاف عوام اور سیکیورٹی اداروں نے ہزاروں جانیں قربان کیں،ملک کو اس وقت کئی اندرونی و بیرونی چیلنجز درپیش ہیں، انٹیلی جنس اداروں میں موثر رابطوں کی ضرورت ہے ،دہشت گردی کے خلاف جنگ بڑا چیلنج ہے، اس پر قابو پائیں گے۔

منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وزیر اعظم آفس میں نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس ہوا ۔یہ نیکٹا کے قیام کے بعد سے اس کے بورڈ آف گورنرز کا پہلا اجلاس تھا۔ اجلاس میں وزیر دفاع ، وزیر خزانہ، وزیر قانون، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، وزیر اعظم آزاد کشمیر ، وزیر مملکت داخلہ ، ڈی جی آئی ایس آئی، سیکرٹری داخلہ ، نیشنل کوآرڈنیٹر نیکٹا، چیف سیکٹریز، پولیس کے آئی جیز اور سینئر حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

نیشنل کوآرڈنیٹر نیکٹا نے اجلاس کو دہشت گردی اور پرتشدد انتہاپسندی کے انسدادکے لئے پالیسی سازی اور قومی حکمت عملی پرعملدرآمد کے لئے اولین ادارہ کی حیثیت سے نیکٹا کے قیام کے بعد سے اس کے مینڈیٹ اور کردار کے بارے میں بریفنگ دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اجلاس میں سیکیورٹی اداروں کے مابین روابط بہتر بنانے اور نیکٹا کو فعال بنانے سے متعلق تجاویز پر غور ،دہشت گردی کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات ،نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے نیکٹا کے کردار پر نظرثانی کا فیصلہ کرتے ہوئے نیکٹا کے کردار کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی، کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی تجاویز وزیراعظم کو پیش کرے گی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے، دہشت گردی کے خلاف عوام اور سیکیورٹی اداروں نے ہزاروں جانیں قربان کیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت کئی اندرونی اور بیرونی چیلنجز درپیش ہیں، انٹیلی جنس اداروں میں موثر رابطوں کی ضرورت ہے جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ بڑا چیلنج ہے، اس پر قابو پائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، انٹیلی جنس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کا کردار بہت اہم ہے، ملک میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری، مسلح افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیز سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کی مرہون منت ہے۔

عمران خان نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ گزشتہ حکومتوں نے نیکٹا کیلئے کچھ خاص نہیں کیا، نیکٹا کے بورڈ آف گورنرز کا ایک اجلاس بھی نہیں بلایا گیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ نئے زمینی حقائق ادارے کے کردارپر نظر ثانی کے متقاضی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیکٹا کو حقیقی طورپر فعال اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اس کے کردار کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں