ملک ریاض کیا آپ کے پاس ایک ہزار ارب روپے ہیں؟ چیف جسٹس، میرے پاس ایک سو ارب بھی نہیں ہیں۔ ملک ریاض کا جواب

مارگلہ ہلز درختوں کی کٹائی سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس اور چئیرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض میں دلچسپ مکالمہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 26 ستمبر 2018 12:29

ملک ریاض کیا آپ کے پاس ایک ہزار ارب روپے ہیں؟ چیف جسٹس، میرے پاس ایک سو ارب بھی نہیں ہیں۔ ملک ریاض کا جواب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 ستمبر 2018ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان میں مارگلہ ہلز کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور بحریہ ٹاؤن کے چئیرمین ملک ریاض میں دلچسپ جُملوں کا تبادلہ ہوا۔ سپریم کورٹ میں آج ہونے والی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ بحریہ انکلیو نے بہت ساری سرکاری اراضی گھیر رکھی ہے۔

لوگوں کے سرکاری زمین پر گھر بھی بن چکے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سُنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن اسلام آباد کی حد بندی بھی ہوئی ہے۔ سماعت کے دوران ایڈشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کا دفتر بھی نیشنل پارک کی زمین پر قائم ہے۔ جس پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چئیرمین بحریہ ٹاؤن سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ملک ریاض ! کیا آپ کے پاس ایک ہزار ارب روپے ہیں؟ جس پر ملک ریاض نے جواب دیا کہ میرے پاس ایک سو ارب روپے بھی نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ ملک صاحب جو تجاوزات آپ نے قائم کی ہیں ان کی ادائیگی کرنا ہو گی۔ملک ریاض کے پاس اگر پیسہ نہیں تو کس کے پاس ہے؟ پورے پاکستان کا پیسہ ملک ریاض کے پاس ہے۔ملک ریاض نے کہا کہ میرے پاس حلال کا پیسہ ہے حرام کا نہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ آپ کو کب کہا کہ پیسہ حرام کا ہے؟چیف جسٹس نے ملک ریاض کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ایک ہزار ارب روپے کا بندوبست کر کے آئیں۔

ملک ریاض کا کہنا تھا کہ ایک ہزار ارب تو امریکہ کے پاس بھی نہیں ہو گا۔ملک ریاض نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ مجھے 20 منٹ دئے جائیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یکم اکتوبر کو آپ کو 20 منٹ سُنیں گے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ایک سماعت کے دوران چیف جسٹس اور ملک ریاض کا آمنا سامنا ہوا تھا جس پر چیف جسٹس نے ملک ریاض کے پیسوں کی بات کی تھی۔ جون 2018ء میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں کالا باغ ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ملک ریاض کوکمرہ عدالت میں دیکھتے ہی کہا تھا کہ یہ ڈیم ہر صورت بننا ہے، نہیں معلوم کہ یہ ڈیم میری زندگی میں بنتا ہے یا نہیں،چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ ملک ریاض بھی کمرہ عدالت میں موجود ہیں، ملک ریاض سے میں نے سب پیسہ لے لینا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا تھا کہ میں ملک ریاض سے پیسہ لے کر ڈیمز کی تعمیر کے لیے دے دوں گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں