ریٹائرڈ ججوں‘ جرنیلوں اور بیوروکریٹس کی جائیدادوں کی فہرست ایوانوں میں پیش کی جائے،

سی پیک میں گوادر کے حوالے سے معاہدوں پر ایوان میں بحث کرائی جائے، منی بجٹ میں ہمیشہ عام آدمی پر بوجھ ڈالا جاتا ہے، بلوچستان میں کینسر ہسپتال کے قیام کا اعلان کیا جائے، صوبے میں بجلی کی ضرورت 1800 میگاواٹ جبکہ 600 میگاواٹ فراہم کی جارہی ہے، ترسیل کی لائنیں بوسیدہ اور پرانی ہیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اختر مینگل کا قومی اسمبلی میں ضمنی مالیاتی بل پر بحث کے دوران اظہار خیال

بدھ 26 ستمبر 2018 16:45

ریٹائرڈ ججوں‘ جرنیلوں اور بیوروکریٹس کی جائیدادوں کی فہرست ایوانوں میں پیش کی جائے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اختر مینگل نے کہا ہے کہ جب تک معاشی خودمختاری اور قرضوں سے چھٹکارا حاصل نہیں ہوتا اور خارجہ پالیسی کی تشکیل عوامی نمائندے نہیں کرتے اس وقت تک ہماری اقتصادی حالت بہتر نہیں ہو سکتی‘ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عام آدمی پر پڑے گا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں ضمنی مالیاتی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ بجٹ ہمیشہ سے ہندسوں کا ہیرپھیر رہا ہے۔

حکومت اس کو بہتر بتاتی اور اپوزیشن اس کی مخالفت کرتی چلی آرہی ہے۔ منی مالیاتی بل میں پی ایس ڈی پی کی کاپی فراہم کرنا ضروری تھی۔ انہوں نے کہا کہ منی بجٹ میں ہمیشہ عام آدمی پر بوجھ ڈالا جاتا ہے۔ آج اگر گیس کی قیمت بڑھائی ہے تو کل اس کا اثر بجلی اور دیگر شعبوں پر پڑے گا۔

(جاری ہے)

ہماری اقتصادی‘ خارجہ اور داخلہ پالیسیاں آزاد اور خودمختار نہیں رہی ہیں۔

جب تک معاشی خودمختاری‘ قرضوں سے نجات نہیں ملتی اور خارجہ پالیسی منتخب نمائندوں کے ہاتھوں نہیں بنتی اس وقت تک ہم مثبت معاشی پالیسیاں نہیں بنا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک میں گوادر کے حوالے سے جو معاہدے ہوئے ہیں ان پر اس ایوان میں بحث کرائی جائے۔ کیچ‘ پنجگور اور گوادر کے لئے ایران سے بجلی آرہی ہے لیکن ہم نے گوادر کو بین الاقوامی شہر بھی بنا دیا ہے۔

کل پسنی میں ایک خاتون نے پانی نہ ملنے پر خود پر تیل چھڑک کر آگ لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں چھوٹے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، بلوچستان میں بجلی کی ضرورت 1800 میگاواٹ ہے جبکہ 600 میگاواٹ فراہم کی جارہی ہے۔ بلوچستان میں بجلی کی ترسیل کی لائنیں بوسیدہ اور پرانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینڈک پراجیکٹ سے بلوچستان کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، ہم نے بلوچستان میں کینسر ہسپتال کی تعمیر کی تجویز پیش کی تھی۔

بلوچستان میں زمین بہت ہے‘ میری وزیراعظم اور حکومت سے گزارش ہے کہ اس ہسپتال کے قیام کا اعلان کیا جائے۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے تعلیم حاصل کرکے اپنی تقدیر بدلیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان قبر تک ایک دوسرے کا پیچھا نہیں چھوڑتے، آخر ہم کس کو نیچا دکھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ ججوں‘ جرنیلوں اور بیوروکریٹس کی جائیدادوں کی فہرست ایوانوں میں پیش کی جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں