حکومت ڈینگی وائرس کے حل کیلئے ڈبلیو ایچ او سمیت تمام اداروں اور فریقین کے ساتھ رابطے میں ہیں ،ْشہر یار خا ن آفریدی

رواں سال ڈینگی وائرس کے مریضوں کی تعداد کم ہو کر 35 تک آگئی ہے‘ عوام میں شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ تمام مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں گے ،ْاسمبلی میں خطاب

بدھ 26 ستمبر 2018 16:45

حکومت ڈینگی وائرس کے حل کیلئے ڈبلیو ایچ او سمیت تمام اداروں اور فریقین کے ساتھ رابطے میں ہیں ،ْشہر یار خا ن آفریدی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2018ء) وزیرمملکت برائے داخلہ شہر یار خان آفریدی نے کہاہے کہ حکومت ڈینگی وائرس کے حل کیلئے ڈبلیو ایچ او سمیت تمام اداروں اور فریقین کے ساتھ رابطے میں ہیں ،ْرواں سال ڈینگی وائرس کے مریضوں کی تعداد کم ہو کر 35 تک آگئی ہے‘ عوام میں شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ تمام مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

بدھ کو توجہ مبذول نوٹس پر نفیسہ عنایت اللہ خٹک‘ راجہ خرم نواز اور جنید اکبر کے سوالات کے جواب میں شہریار آفریدی نے کہا کہ جس علاقے سے جو بھی مریض آتا ہے اس تمام علاقے کو محفوظ بنانے کے لئے سپرے کیا جاتا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی سمیت تمام فریقین سے اس معاملے پر رابطہ میں ہیں۔

(جاری ہے)

جہاں سے وائرس کی شکایت ملتی ہے مقامی انتظامیہ وزارت صحت کو بذریعہ فیکس اور وٹس ایپ کے ذریعے اطلاع دیتی ہے۔

پہلے صرف ریڈ زون ایف سکس سمیت پوش علاقوں پر توجہ دی جاتی تھی، اب ہم نے اسلام آباد کے نواحی علاقوں پر توجہ دینا شروع کی ہے جہاں ایسے لوگ بھی رہتے ہیں جنہیں دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں بھی اس مرض کے مریضوں کے لئے الگ جگہ مختص کر رکھی ہے۔ جہاں مچھر دانیوں سمیت تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

قومی اسمبلی میں نفیسہ عنایت اللہ خٹک کے وفاقی دارالحکومت کے دو ہسپتالوں میں ڈینگی وائرس کی مثبت علامات کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر مملکت برائے داخلہ شہریارخان آفریدی نے کہا کہ ڈینگی نے معصوم انسانوں کی جانیں لی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب‘ کے پی کے سمیت تمام صوبوں اور وفاق کی سطح پر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ستمبر میں اس مرض کی شکایات آنا شروع ہو جاتی ہیں اور یہ مرض نومبر میں ختم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

اسلام آباد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال ڈینگی کی شکایات کم ہو کر 35 ہو گئی ہیں۔ اس حوالے سے وزارت صحت نے خصوصی اقدامات اٹھائے ہیں۔ میں نے خود لیبارٹری کا دورہ کیا ہے۔ ہم اس حوالے سے ہرممکن اقدامات کریں گے۔ ڈبلیو ایچ او سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مل کر اس مرض کے تدارک کے لئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں