اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت: استغاثہ کے گواہ محسن امجد پر سعید احمد کے وکیل کی جر ح

کیس کی سماعت تین اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی

بدھ 26 ستمبر 2018 18:00

اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت: استغاثہ کے گواہ محسن امجد پر سعید احمد کے وکیل کی جر ح
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2018ء) سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی، تینوں نامزد ملزم سعید احمد، منصور رضا اور نعیم محمود عدالت کے رو برو پیش ہوئے استغاثہ کے گواہ محسن امجد پر سعید احمد کے وکیل نے جر ح کی ۔وکیل کی جانب سے پوچھا گیا کہ جن اوکاونٹس کی تفصیلات آپ نے دی اس کے مطابق پہلا اکانٹ کب کھولا گیا۔

جس پر گواہ نے بتایا کہ پہلا اکانٹ 28 دسمبر 1994 میں کھولا گیا۔16 مارچ2006 میں یہ فارن اکائو نٹ بند ہوا تھا۔وکیل نے پوچھا کہ اس اکانٹ میں آخری ٹرانزیکشن کب ہوئی تھی۔گواہ نے کہا کہ آخری ٹرانزیکشن 28 اگست 1995 میں ہوئی تھی۔ حشمت حبیب کی جانب سے سوال کیا گیا کہ بینک ریکارڈ کے مطابق ان اکانٹس سے متعلق بینک ستاف کی کوئی انوسٹیگیشن ہوئی تھی جس پر گواہ نے بتایا کہ نہیں کوئیانوسٹیگیشن نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

وکیل نے سوال کیا کہ آپ کی بات سے ہم فرض کر سکتے ہیں کہ ان پانچ اکانٹس میں کوئی وائیلیشن نہیں ہوئی۔گواہ محسن امجد نے کہا مجھے نہیں پتہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔وکیل نے استفسار کیا کہ آپ نے گزشتہ سماعت میں بتا کہ پاسپورٹ اور اوکاونٹ فارم پر دستخط مشترک نہیں یہ بات آپ کو کب پتہ چلی۔گوا ہ نے بتایا کہ جب آپ نے دیکھایا اسی دن پتہ چلا۔وکیل نے پوچھااس بات کے بارے میں آپ نے اپنے سینئرز کو آگاہ کیا اور اس کوئی ایکشن لیا جس پر گوا ہ نے کہا کہ جی بتایا تھا لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

وکیل صفائی نے کہا کہ جب دستخط مشترک نہیں تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ پانچ اکانٹس جعلی ہیں۔گواہ نے کہا ہم نے کبھی نہیں کہا کہ یہ اوکاونٹس جعلی ہیں۔گواہ سے سوال کیا گیا کہ دوسرے اکانٹ اوپننگ فارم پر جو دستخط وہ اصل ہیں یا جعلی تو گواہ محسن امجد نے کہا کہ اکاونٹ اوپننگ کیلئے جو شناختی کارڈ دیا گیا اس سے دستخط ملتے ہیں۔بعد اذاں کیس کی سماعت تین اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ۔گواہ محسن امجد پر 3 اکتوبر کو بھی جرح جاری رہے گی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں