خواجہ آصف کو اپنے دور کی خارجہ پالیسی یاد کیوں نہیں آتی ہماری حکومت کو بنے ایک ماہ نہیںہوا تو ہماری خارجہ پالیسی یاد آگئی،شیریں مزاری

بلوچستان میں اب رات کے اندھیرے میں کسی کو اٹھایا نہیں جائیگا ، پہلی دفعہ برطانیہ کی حکومت نے منی لانڈرنگ پر معاہدہ کیا ہے، گزشتہ حکومت نے کلھبوشن یادیو کا کیس عالمیعدالت میں اچھے طریقے سے نہیں لڑا ،وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کا اسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 26 ستمبر 2018 18:05

خواجہ آصف کو اپنے دور کی خارجہ پالیسی یاد کیوں نہیں آتی  ہماری حکومت کو بنے ایک ماہ نہیںہوا تو ہماری خارجہ پالیسی یاد آگئی،شیریں مزاری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2018ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریںمزاری نے کہا ہے کہ پاکستان نے پہلی دفعہ برطانیہ سے منی لانڈرنگ کے حوالے سے معاہدہ کیا ہے ، خواجہ آصف کو اپنے دور کی خارجہ پالیسی یاد کیوں نہیں آتی ہماری حکومت کو بنے ایک ماہ نہیںہوا تو ہماری خارجہ پالیسی یاد آگئی ، بلوچستان میں اب رات کے اندھیرے میں کسی کو اٹھایا نہیں جائیگا ، سابق وزیراعظم نواز شریف بھارت کے دورے پر گئے لیکن وہاں جا کر کشمیری رہنمائوں سے ملاقات نہیںکی ، گزشتہ حکومت نے کلھبوشن یادیو کا کیس انٹرنیشنل عدالت میں اچھے طریقے سے نہیں لڑا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے کی گئی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

شیریں مزاری نے کہا کہ خواجہ آصف نے جو باتیں کی ہیں ہم ان کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے وزیر خزانہ کے خاندان پر باتیں کی ہیں حمود الرحمن کمیشن میں آپ لوگوں نے ان کو شامل کیا تھا انہوں نے کہاکہ فوجی الائونس بننے جارہا ہے اس وقت حکومت نے اس قرارداد کو ردی کی ٹوکری میںڈال دیا لیکن آج کہا ہے کہ فارن پالیسی پر اسمبلی میںبات کی جائے اس پرمبارک ہونی چاہیے یہ ہمارا پہلے ہی فیصلہ تھا کہ ہر مسئلے پر اسمبلی میں بات ہو گزشتہ حکومت انٹرنیشنل ٹریٹی کے معاہدے کئے گئے ہیں ان کو اسمبلی میںپیش کیا جائے لیکن گزشتہ حکومت نے کچھ نہیں کیا انہوں نے کہا کہ مارچ 2017ء میں آئی سی جے کوخط لکھا کہ ہم اپنی سکیورٹی کے معاملات پر ان کا دائرہ کار تسلیم نہیںکریں گے گزشتہ حکومت نے کلھبوشن یادیو کا کیس نہیں لڑا نواز شریف بھارت گئے لیکن وہاں پر کشمیر کے رہنمائوں کو نہیں ملے تھے کشمیر کمیٹی کی کتنے اجلاس ہوئے ہیں اور کتنا خرچہ ہوا ہے آج تک کوئی جواب نہیںملا انہوںنے کہاکہ وزیراعظم سعودی عرب جاکر پاکستان کا موقف پیش کیا ہے اور کہا کہ ہم کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے وزیراعظم نے ایران میں پاکستان کے قیدیوں کے حوالے سے بات کی ہے پہلی دفعہ برطانیہ کی حکومت نے منی لانڈرنگ پر معاہدہ کیا ہے کراچی کے حالات میں ہمارا قصور نہیں تھا وہ گزشتہ حکومتیں ہی کرتی رہی ہیں ہم نے ساری جماعتوں کو دعوت دی ہے کہ اس مسئلے کو حل کریں گزشتہ حکومت یوٹرن لیتی رہی ہے جن لوگوں نے پاکستان کیلئے قربانیاں دی ہیں ان کوکیسے پاکستانی تسلیم نہ کیاجائے جنہوں نے بنگالی شہریت نہیں لی ہے خواجہ آصف کو اپنے دور میں خارجہ پالیسی یاد نہیں آئی آج یاد آگئی ہے اگر پاکستان کے مسئلے حل کرنا چاہتے ہیں تو ہم اپوزیشن کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن اگر کسی کے خاندان پر بات کرینگے تو ہم بھی کرسکتے ہیں بلوچستان کے مسائل حل نہیں کئے گئے ہماری حکومت بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کرے گی گزشتہ حکومتیں یہ تسلیم کریں کہ انہوں نے بلوچستان کے مسائل کو حل نہیں کیا ہم بلوچستان کے لوگوں کو شیئر دینگ ے مسائل حل کرنے کیلئے رات کے اندھیروں میں اب کسی کو اٹھایا نہیںجائے گا یہ ہماری حکومت کی ترجیح ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں