ضمنی انتخاب میں شکست، موجودہ حکومت کے لیے لمحہ فکریہ

اسمبلیوں کی نمبر گیم کی تلوار لٹکنے لگی، سیاسی ساکھ اور عوامی اعتماد کو بحال رکھنے کے لیے حکومت کو غیر معمولی اقدامات کرنا ہوں گے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 15 اکتوبر 2018 15:46

ضمنی انتخاب میں شکست، موجودہ حکومت کے لیے لمحہ فکریہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 اکتوبر 2018ء) : پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے سے قبل جو بلند وبانگ دعوے کیے تھے ان پر گذشتہ دو ماہ میں حکومت پورا اُترنے میں بُری طرح ناکام ہو گئی ہے جس کی تازہ ترین مثال ضمنی انتخاب کے نتائج ہیں۔ ضمنی انتخاب کے نتائج میں پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی کا تناسب دیکھ کر صاف ظاہر ہے کہ عوام نے پاکستان تحریک انصاف پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے اور نئی حکومت کی پالیسیوں اور مہنگائی کو مسترد کر دیا ۔

ضمنی انتخاب کے نتائج کو دیکھ کرلگتا ہے کہ حکومت پر نمبر گیم کی تلوار لٹکنا شروع ہو گئی ہے۔ اور اب حکومت کو اپنی کارکردگی اور غیر معمولی فیصلے کر کے عوام کے اعتماد کو بحال کرنا ہو گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے لیے سب سے بڑا دھچکا یہ تھا کہ جن نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف نے شاندرا کامیابی حاصل کی تھی وہی حلقے ضمنی انتخاب میں حکومتی جماعت کے ہاتھ سے نکل گئے۔

(جاری ہے)

عام انتخابات میں لاہور کے حلقہ این اے 131 سے مسلم لیگ ن کے اُمیدوار خواجہ سعد رفیق کو چند سو ووٹوں کے فرق سے شکست دینے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف این اے 131 کے ضمنی انتخاب میں کئی ہزار ووٹوں کے فرق سے مسلم لیگ ن سے شکست کھا بیٹھی ہے۔ این اے 124 سے بھی شاہد خاقان عباسی کامیاب ہوئے جبکہ جہلم سے فواد چودھری کی چھوڑی ہوئی نشست پر بھی پاکستان تحریک انصاف ناکام ہو گئی۔

آج یا کل الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ضمنی انتخاب کے حتمی اور سرکاری نتائج کا اعلان کردیا جائے گا۔ لیکن حکومت اور اپوزیشن کی نشستوں کے مابین فرق ، جو پہلے ہی بہت کم تھا اب مزید دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے اور حکومت کے سر پر نمبرز گیم کی تلوار لٹکنا شروع ہو گئی ہے۔ ایسے میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو مزید محتاط رہنے اور عوامی مفاد میں کچھ فیصلے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کا اعتماد دوبارہ بحال کیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں