محفوظ اور صحت مند مستقبل بچوں کا حق ہے،

تندرست اور محفوظ پاکستان کے لیے اقدامات ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے، وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی کا خسرہ بچائو مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب ْمہم کے دوران 9 ماہ سے 5 سال تک کی عمر کے 32.5 ملین بچوں کو خسرہ کے خلاف ٹیکے لگائے جائیں گے

پیر 15 اکتوبر 2018 16:37

محفوظ اور صحت مند مستقبل بچوں کا حق ہے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے کہا ہے کہ حکومت بچوں کو صحت مند مستقبل فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے، محفوظ اور صحت مند مستقبل بچوں کا حق ہے اور تندرست اور محفوظ پاکستان کے لیے اقدامات ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ یہ بات آج انہوں نے خسرہ بچائو مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وفاقی وزیر صحت نے کہا خسرہ ایک انتہائی موذی مرض ہے کیونکہ یہ کمیونٹی میں ایک بچے سے دوسرے میں بہت آسانی سے منتقل ہوتا ہے ۔ اس لیے اس کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھانا انتہائی ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا پاکستان کو 2011-13 میں خسرہ کی وبا ء کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ جس کے تدارک کے لیے 2014-15 میں قومی سطح پر خسرہ کے خلاف قومی مہم چلائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

تاکہ اس بیماری کی روک تھام کی جائے ۔عموماًًان ممالک میں گاہے بگاہے قومی مہم کا انتظام کیا جاتا ہے جہاں اس طرح کی وباء پھوٹنے کا اندیشہ ہو۔ لہذا اس تناظر میں پاکستان آج سے خسرہ کے خلاف قومی مہم کا آغاز کر رہا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ہم بہت جلد اس بیماری پر قابو پا لیں گے ۔ وفاقی وزیر صحت نے کہا خسرہ مہم کے ذریعے 9 ماہ سے 59 ماہ کے یعنی 5سال تک کی عمر کے 32.5 ملین بچوں کو خسرہ کے خلاف ٹیکے لگائے جائیں گے ۔

اس عظیم مقصد کے لیے ہم نے 30ہزار سے زیادہ عملہ اور سوشل موبلائزرز کو تربیت دی ہے۔اس موقع پر ای پی آئی پروگرام کے ساتھ پی پی اے اور نجی شعبوں کے تعاون کی یقین دہانی نہایت خوش آئند ہے ۔وفاقی وزارت صحت کی طرف سے تمام صوبوں اور فیڈریٹنگ ایریازکو اس مہم کی موثر عملدرآمد کے لیے بھر پور تعاون فراہم کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی کمیونٹی کے رکن ہونے کے ناطے سے ہم اس عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں کہ ملک کے ہر بچے کو اس بیماری سے محفوظ بنائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں