فلیگ شپ ریفرنس :جے آئی ٹی کے سربراہ نے بیان قلمبند کروادیا

دوحہ میں پاکستانی سفارتخانے کے ذریعے قطری شہزادے کو خط بھیجا گیا ، کہ دوحہ میں پاکستانی سفارت خانے نے ڈیلیوری رپورٹ بھی دفتر خارجہ کو بھیجی، واجد ضیاء

پیر 15 اکتوبر 2018 20:15

فلیگ شپ ریفرنس :جے آئی ٹی کے سربراہ نے بیان قلمبند کروادیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2018ء) احتساب عدالت اسلام آباد میں نواز شریف کے خلاف نیب کے دائر کردہ ضمنی ریفرنس فلیگ شپ کی سماعت ہوئی۔جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروادیا۔ انہوں نے اپنے بیان قلمبند کرواتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ریفرنس کے متعلق سوال یہ تھا کہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ کے لئے رقم کہاں سے آئی یہ بھی کھوج لگانی ھی کہ نواز شریف کے کوئی ایسے کھاتے ہیں جو ان کی آمدن سے زیادہ ہوں‘ جے آئی ٹی کو اپنا کام مکمل کرنے کیلئے محدود وقت دیا گیا تھا۔

پانچ مئی 2017 ء کو سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی ممبران کے ناموں کا اعلان کیا۔ ایف آئی اے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر سطح کا نام جے آئی ٹی کیلئے طلب کیا گیا۔ ممبران میں ایس ای سی پی‘ نیب‘ سٹیٹ بینک‘ ایم آئی اور آئی ایس آئی کے لوگ شامل تھے۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے کی طرف سے بھیجے گئے ناموں میں میرا نام شامل تھا۔ عدالت نے کچھ سوالات دیئے تھے جن کا پتہ لگانا تھا۔

سوال یہ تھا کہ گلف سٹیل کیسے بنی۔ کیسے فروخت ہوئی اور اس کے واجبات کا کیا بنا قطری خط حقیقت تھے یا فسانہ یہ بھی کھوج لگانی تھی۔ حسین نواز کی قائم کی گئی کمپنی ہل میٹل سے متعلق بھی تفتیش کرنا تھا جے آئی ٹی نے طارق شفیع ‘ شہباز شریف اور نواز شریف کے بیان ریکارڈ کئے۔ جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ سے بھی ریکارڈ حاصل کیا۔ جے آئی ٹی نے نیب آرڈیننس کی شق 21 کے تحت ایم ایل اے لکھنے کی درخواست کی تھی۔

دوحہ میں پاکستانی سفارتخانے کے ذریعے قطری شہزادے کو خط بھیجا گیا ‘ قطری شہزادے کوخط پہنچا کہ دوحہ میں پاکستانی سفارت خانے نے ڈیلیوری رپورٹ بھی دفتر خارجہ کو بھیجی۔ دفتر خارجہ کے آفیسر طارق احد نے ڈیلیوری پورٹ جے آئی ٹی کو پہنچائی۔سماعت 16 اکتوبر بروز منگل کی صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردی گئی۔ واجد ضیاء آج بھی عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروائیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں