چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کی کارکردگی کے جائزے سے متعلق اجلاس

نیب پاکستان کو کرپشن فری بنانے ، غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹی اور مضاربہ جیسے سکینڈلز کے ذریعے عوام سے لوٹی گئی رقوم واپس وصول کرنے کے لئے پرعزم ہے، نیب عدالتی مفروروں اور اشتہاری مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہا ہے، چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال

پیر 15 اکتوبر 2018 21:19

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کی کارکردگی کے جائزے سے متعلق اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے جس سے نہ صرف انکوائری و انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری آئی ہے بلکہ کوئی بھی شخص ان تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔ نیب غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹی اور مضاربہ جیسے سکینڈلز کے ذریعے عوام سے لوٹی گئی رقوم واپس وصول کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کی کارکردگی کے جائزے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو کرپشن فری بنانے کے لئے پرعزم ہے، نیب عدالتی مفروروں اور اشتہاری مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیب انسداد بدعنوانی اور لوٹی گئی رقم برآمد کر کے بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے والا ملک کا بڑا ادارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب قوم کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہا ہے اور بدعنوان عناصر کے خلاف بلا امتیاز زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے انسداد بدعنوانی کی موثر حکمت عملی وضع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب انسداد بدعنوانی کا واحد ادارہ ہے جس نے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن اور متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کے لئے دس ماہ کا وقت مقرر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام بھی وضع کیا ہے جس سے نہ صرف انکوائری اور انویسٹی گیشن کا معیار بہتر بنانے میں مدد ملی ہے بلکہ یہ بھی یقینی بنایا جا رہا ہے کہ کوئی شخص تفتیش پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اسلام آباد میں جدید فرانزک لیبارٹری قائم کی ہے جس سے ثبوت اور تفتیش میں بہتری لانے میں مدد ملی ہے۔

نیب کی فرانزک سائنس لیبارٹری کا مقصد عصر حاضر کی ضروریات کو پورا کرنا ہے جس سے سیکریسی اور وقت بچانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی محنت سے کمائی گئی رقم جلد انہیں واپس دلانا نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب غیر قانونی ہائوسنگ/کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی، مضاربہ/مشارکہ جیسے سکینڈلز میں عوام سے لوٹی گئی رقم واپس دلانے کے لئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے، آر ڈی اے، آئی سی ٹی، ایل ڈی اے، پی ڈی اے، کیو ڈی اے اور کے ڈی اے کے افسران ہائوسنگ سوسائٹیوں/کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیوں کو قانون کے مطابق این او سی کے اجراء اور لے آئوٹ پلان کی منظوری سے متعلق قواعد و ضوابط پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ ہائوسنگ/کو آپریٹو سوسائٹیوں سے متعلق مکمل معلومات حاصل کریں تاکہ وہ ہمیشہ متعلقہ سرکاری حکام سے منظور شدہ لے آئوٹ پلان اور این او سی رکھنے والی قانونی ہائوسنگ/کو آپریٹو سوسائٹیوں میں سرمایہ کاری کریں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں