پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف لازوال قربانیاں دی ہیں، دنیا ہم پر الزام لگانے کی بجائے ہماری حوصلہ افزائی کرے،

این جی اوز کو پاکستانی قوانین پر عمل اور ان قوانین کا احترام کرنا ہو گا، سابق حکمرانوں نے ملک کو مقروض کر دیا، ریاستی اداروں کو جاگیر سمجھ کر چلایا گیا، 33 ہزار کنال زمین واگزار کرائی گئی ہے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

پیر 15 اکتوبر 2018 23:10

پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف لازوال قربانیاں دی ہیں، دنیا ہم پر الزام لگانے کی بجائے ہماری حوصلہ افزائی کرے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2018ء) وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف لازوال قربانیاں دی ہیں، دنیا ہم پر الزام لگانے کی بجائے ہماری حوصلہ افزائی کرے، این جی اوز کو پاکستانی قوانین پر عمل اور ان قوانین کا احترام کرنا ہو گا، سابق حکمرانوں نے ملک کو مقروض کر دیا، ریاستی اداروں کو جاگیر سمجھ کر چلایا گیا، 33 ہزار کنال زمین واگزار کرائی گئی ہے جس سے ساڑھے 3 سو ارب کا فائدہ ہوا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بیرونی قرضوں کے حوالے سے یہ بھی کہا تھا کہ خدانخواستہ اگر ضرورت پڑی تو دنیا کے ساتھ چلنے کیلئے غیر مقبول فیصلے کرنا پڑیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے ملک کو قرضوں کے بوجھ تلے ڈال دیا جس کی وجہ سے آج ہر پاکستانی ایک لاکھ 45 ہزار روپے کا مقروض ہے، روزانہ 6 ارب روپے سود کی مد میں ادا کر رہے ہیں، ریاست کے امور چلانے کیلئے قرض لینا مجبوری ہے تاہم موجودہ حکومت جلد قرضوں میں کمی اور سود سے چھٹکارہ حاصل کر لے گی۔

وزیر مملکت شہریار خان آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے، اس ملک کو جس بے دردی سے لوٹا گیا اس کی مثال نہیں ملتی، یہی پاکستان ہے جس نے ماضی میں جرمنی کو قرضہ دیا تھا اور شمالی کوریا کی مدد کی تھی لیکن ماضی کے حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک قرضوں کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ریاست کیخلاف سرگرمیوں میں ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور فورسز نے ملک کی حفاظت اور دہشت گردی کیخلاف لازوال قربانیاں دی ہیں، ترقی یافتہ دنیا کو ہمارے اوپر الزام لگانے کی بجائے ہماری حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ جو پارٹیاں آج احتساب کو انتقام کا نام دے رہی ہیں وہ بتائیں کہ نیب کا چیئرمین کس نے لگایا، نیب ادارہ کس نے بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سابق حکمرانوں نے ریاستی اداروں کو اپنی جاگیر سمجھ کر چلایا، ان کے دور حکومت میں سزا اور جزاء کا تصور ختم ہو گیا تھا، احتساب برائے نام تھا، لوٹ مار کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہوئی تھی لیکن اب نئے پاکستان میں کرپشن کی بالکل اجازت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی قیادت کے وژن کے مطابق ہم اداروں کو ایسا مضبوط بنائیں گے کہ کوئی وزیر بھی کرپشن نہیں کر سکے گا، وزیراعظم عمران خان نے بھی سب سے پہلے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں