عمران خان بھی وہی غلطی کرنے جا رہے ہیں جو مہاتیر محمد نے کی

معروف صحافی جاوید چودھری نے وزیراعظم عمران خان کو خبردار کردیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 17 اکتوبر 2018 13:43

عمران خان بھی وہی غلطی کرنے جا رہے ہیں جو مہاتیر محمد نے کی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اکتوبر 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی جاوید چودھری نے کہا کہ ڈاکٹر مہاتیر محمد ہمارے وزیراعظم عمران خان کے آئیڈیل ہیں، عمران خان اکثر اوقات ان کا ذکر کرتے ہیں۔ ملائشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے حال ہی میں ایک دلچسپ انٹرویو دیا جس میں انہوں نے کہا کہ میری پارٹی نے یہ سوچ کر منشور بنایا تھا کہ ہم حکومت میں نہیں آرہے، چناچہ ہم نے اپنے منشور میں بڑے بڑے دعوے کر دئے لیکن ہم خلاف توقع حکومت میں آ گئے ، اور اب ہمارا منشور ہمارے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔

انہوں نے ایک مثال دی اور کہا کہ حکومت میں آنے سے قبل ٹول ٹیکس کے خلاف تھا لیکن حکومت میں آکر مجھےپتہ چلا کہ اگر ہم تول ٹیکس ختم کردیں تو پُرانی سڑکوں کی مرمت کیسے ہوگی اور نئی سڑکیں کیسے تعمیر ہوں گی؟ جاوید چودھری نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ ٹریجڈی صرف مہاتیر محمد تک محدود نہیں ہے بلکہ ہماری حکومت اور ہمارے وزیراعظم کے ساتھ بھی یہی کچھ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

ان کے دعوے، ان کی تقریریں اور ان کے وعدے بھی آج ان کے لیے بوجھ بن چکے ہیں۔ اور یہ بوجھ انہیں 60 دنوں میں وہاں لے آیا جس پر میاں نواز شریف بھی کہہ رہے ہیں کہ کسی حکومت کے پہلے 50 ، 60 دنوں کے اندر اس طرح کا ضمنی انتخاب کا رزلٹ پہلی مرتبہ آیا ہے، اور اس رزلٹ میں سب کچھ اُلٹ ہو گیا ہے۔عوام نے باہر نکل کر مسلم لیگ ن کو جوق در جوق ووٹ ڈالا ہے ،یہ ایک پیغام ہے کہ آنے والا وقت کیسا ہو گا، چار سال میں ڈالر بڑھا ہی نہیں اور نئی حکومت آنے کے بعد ڈالر مہنگا ہوا اور مہنگائی ہوئی۔

لیکن آنے والا وقت اچھا ہو گا۔ جاوید چودھری نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج نے قوم کو حیران کردیا ، نئے پاکستان کے لوگوں نے پرانے پاکستان کی ن لیگ کو 4 قومی اور 7 صوبائی نشستیں، اے این پی کو خیبرپختونخواہ میں دو نشستیں، ایم ایم اے کو قومی اسمبلی میں ایک نشست اور پاکستان پیپلز پارٹی کو سندھ کی کی دو نشستوں پر کامیاب کروادیا ، ضمنی انتخاب میں عمران خان کی چھوڑی ہوئی دو نشستیں بھی موجودہ حکومت کے ہاتھ سے نکل گئیں جبکہ ان کے دونوں وزرائے اعلیٰ عثمان بزدار اپنے علاقہ مظفر گڑھ اور محمود خان سوات میں اپنی پارٹی کو شکست سے نہیں بچا سکے۔

جہلم سے فواد چودھری کی نشست بھی ن لیگ کو مل گئی۔ جبکہ راولپنڈی میں این اے 60 میں موجودہ حکومت کی جیت کا مارجن کم ہے جو دوبارہ گنتی کروانے کی صورت میں پی ٹی آئی کے ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔ اے این پی نے بھی اس صوبے سے دو نشستیں جیت لیں جس نے دو ماہ قبل پاکستان تحریک انصاف کو دو تہائی اکثریت دی تھی۔ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، اور اسٹاک ایکسچینج میں بھی مندی کا رجحان ہے۔ اس سب کو دیکھ کر صرف یہی سوال ذہن میں آتا ہے کہ کیا حالات تبدیل ہوں گے یا پھر آنے والا وقت ملکی حالات کے لیے مزید مشکل ہو گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں