شہباز شریف کو عمران خان نہیں، قومی احتساب بیورو نے گرفتار کیا ،

گزشتہ دس سال میں لئے گئے قرضے کا حساب دیا جائے ، صحافی سہیل کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 17 اکتوبر 2018 16:59

شہباز شریف کو عمران خان نہیں، قومی احتساب بیورو نے گرفتار کیا ،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو قومی احتساب بیورو نے گرفتار کیا وزیراعظم عمران خان نے نہیں کیا‘ عالمی اداروں سے 95 بلین ڈالرز کا قرضہ لیا گیا‘ کہاں خرچ ہوا معلوم نہیں‘ صحافی سہیل کے قتل کی مذمت کرتے ہیں‘ قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر کے پی کے اسمبلی مشتاق غنی نے کہا کہ حکومت صحافی برادری کو تحفظ فراہم کرے گی‘ صحافی برادری ہمارا اثاثہ ہیں ہری پور میں صحافی کے قتل کے واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ اس واقعہ کا وزیراعلیٰ کے پی کے نے بھی نوٹس لیا ہے۔پولیس تحقیقات کر رہی ہے آیا کہ صحافی کا قتل ذاتی دشمنی یا خبر کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے پولیس تمام پہلوئوں کا جائزہ لے رہی ہے جونہی تحقیقات کے نتائج سامنے آئے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔ اس حوالے سے اگلے دو دنوں میں مثبت خبر ملے گی۔ سپیکر نے کہا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم عمران خان نے گرفتار نہیں کیا بلکہ قومی احتساب بیورو نیب نے کیا ہے۔ نیب آزاد خودمختار ادارہ ہے ان پر پہلے سے مقدمہ چل رہا تھا۔

شہباز شریف کی گرفتاری انتخابات سے پہلے ہو جانی تھی مگر انتخابات کی وجہ سے تاخیر ہوئی جس طرح شہباز شریف نے ایوان میں اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کی کوشش کی وہ یہ مقدمہ نیب کے فورم پر لڑتے تو بہتر تھا۔ مشتاق غنی نے کہا کہ شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے ایوان میں جس طرح اپنا غصہ نکالا اس طرح وہ نیب میں اپنا موقف پیش کرتے تو اچھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک دو لوگوں کی گرفتاری ہوئی ہے بہت جلد یہ تعداد دس سے بیس ہو جائے گی۔

سپیکر نے کہا کہ 95 بلین ڈالرز اب تک قرضہ لیا گیا ہے لیکن کہاں خرچ کیا گیا کسی کو معلوم نہیں‘ جنرل ایوب نے جو قرضہ لیا انہوں نے تو ڈیم بنا دیئے۔ گزشتہ دس سالوں میں جو قرضہ لیا گیا اس کا حساب بھی دیا جائے۔ مشتاق غنی نے کہا کہ سوئس بنکوں ‘ سرے محل اور مے فیئر پر پیسے خرچ کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے ان لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی آئی ہے۔ 95 بلین ڈالر کے قرضے وزیراعظم عمران خان نے نہیں لئے اس سے پہلے کی حکومتوں نے لئے ہیں۔ اب ان کو حساب دینا ہوگا۔ سپیکر مشتاق غنی نے کہا کہ نیب آزاد ادارہ ہے۔ اس کے اپنے قوانین ہیں جو ہم نے نہیں بنائے خود ان کی حکومت نے بنائے جن لوگوں نے کک بیکس اور کمیشن لئے اب ان کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ جواب دینا ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں