احتساب کے عمل پر اسمبلی میں بحث کے لیے تیار ہیں .فواد چوہدری

ہمیں ناتجربہ کارکہا جاتا ہے، آپ تو 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں.وفاقی وزیرکا قومی اسمبلی میں خورشید شاہ کو جواب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 17 اکتوبر 2018 16:56

احتساب کے عمل پر اسمبلی میں بحث کے لیے تیار ہیں .فواد چوہدری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 اکتوبر۔2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمیں ناتجربہ کارکہا جاتا ہے، آپ تو 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں، اسمبلی میں بیٹھی ایک تہائی اکثریت پیدا ہونے سے پہلے سے حکومت کر رہی ہے، آپ نے کیا کرلیا.قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج جو اجلاس بلایا گیا اس پر 10 ارب روپے خرچ آئے گا.

یہ پیسہ ایوان کا نہیں پاکستان کے عوام کا ہے‘ ہمارا ایک ایک پیسہ عوام کی امانت ہے.انہوں نے کہا کہ 1981 میں نواز شریف پہلی بار حکومت میں آئے، ماضی میں تمام نظام کے انچارج ہمارے اپوزیشن لیڈر ان کی جماعت رہی ہے.

(جاری ہے)

موجودہ نیب میں تحریک انصاف نے ایک چپراسی بھی بھرتی نہیں کروایا.فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کو تلخ حقیقت برداشت نہیں ہو رہی ہے، چیئرمین نیب کی تقرری خورشید شاہ اور نون لیگ نے مل کر کی‘ نیب کا موجودہ سیٹ اپ نواز شریف اور خورشید شاہ نے بنایا.انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ 1997 میں بنا، 1981 سے کافی تلخ حقیقتیں ہیں جو ان کو برداشت نہیں.

یہ ہمیں بتا رہے ہیں کہ انتقامی کارروائیاں کیا ہوتی ہیں، نون لیگ کے رکن جج کو فون کر کے کہتے تھے 3 سال کی سزا کم ہے 7 سال دو. اپوزیشن لیڈر ملک قیوم کو فون کر کے سزائیں بڑھاتے تھے.انہوں نے کہا کہ 1999 میں کسی ڈسٹرکٹ میں کوئی سیاسی ورکر نہیں تھا جس پر پرچے نہیں تھے.جب اختیار میں تھے تو آپ نے کیا کیا، ان کے اقتدارمیں کوئی لیڈر ان کی شرارت سے محفوظ نہیں تھا، عمران خان کے خلاف 8 دہشت گردی مقدمات سمیت 32 مقدمات کیے گئے.انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے کسی کے پاس تھیلا تک نہیں تھا آج جائیدادیں ہیں، اپوزیشن لیڈر نے بار بار کہا کہ اگر ملک سے باہر پراپرٹی ثابت ہوجائے تو سیاست سے استعفیٰ دے دوں گا، اپوزیشن لیڈر سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا یہ اصول ان کے بھائی پر اپلائی ہوتا ہے یا نہیں.فواد چوہدری نے کہا کہ چوروں اور ڈاکوﺅں کی گرفتاری پر اپوزیشن کیوں پریشان ہوتی ہے، ترکی اور چین سے ہمارے تعلقات خراب نہیں ہوں گے.

مقدمات بننے سے ایسا نہیں کہ چین، ترکی سے تعلقات خراب ہوجائیں گے‘لمبے عرصے اقتدار میں رہنے کی وجہ سے یہ بادشاہت کی طرف چلے گئے ہیں.قبل ازیں پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ ہم احتساب کے عمل پر اسمبلی میں بحث کے لیے تیار ہیں، جس طرح انتخابی دھاندلی پر کمیٹی بنائی، احتساب پر بھی بنائی جا سکتی ہے.

پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ احتساب کے عمل کے لیے کیا تبدیلیاں کی جائیں، جن لوگوں نے پاکستان کو اس حالت تک پہنچایا ہے ان پر کارروائی میں کمی نہیں آنی چاہئے. انہوں نے کہا کہ احتساب میں شفافیت کس طرح لائی جا سکتی ہے اس پر تجاویز سامنے لائیں،جس طرح معاملات آگے چل رہے ہیں، ہمارا اس میں عمل دخل نہیں، سرکاری مال کو باپ کا مال سمجھ کر استعمال کیا گیا، شور شرابا کرنے سے احتجاج کا عمل روک دیں گے.

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ 50 آدمی جیل میں ہونے چاہئے، زیادہ شور وہی 50 آدمی کر رہے ہیں،پاکستان میں کوئی ادارہ منافع نہیں کما رہا،کوئی ادارہ ایسا نہیں جو اربوں روپے کے نقصان میں نہیں. انہوں نے کہا کہ احتساب کے عمل سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، حکومت کے خلاف سازش کی کسی کی اوقات نہیں، حکومت مضبوط ہے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں