سپریم کورٹ میں کٹاس راج مندر تالاب خشک ہونے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ، سیمنٹ فیکٹریوں کی درخواستیں خارج ،سیمنٹ فیکٹریوں کیلئے حکومت پنجاب کی جانب سے طے کردہ پانی کا نرخ درست قرار

بدھ 17 اکتوبر 2018 23:16

سپریم کورٹ میں کٹاس راج مندر تالاب خشک ہونے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ، سیمنٹ فیکٹریوں کی درخواستیں خارج ،سیمنٹ فیکٹریوں کیلئے حکومت پنجاب کی جانب سے طے کردہ پانی کا نرخ درست قرار
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) سپریم کورٹ نے چکوال کٹاس راج مندر تالاب خشک ہونے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کر تے ہوئے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے دائر درخواستیں خارج کر دیں اور قرار دیا ہے کہ سیمنٹ فیکٹریوں کیلئے حکومت پنجاب کی جانب سے طے کردہ پانی کا نرخ درست ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس میا ں ثاقب نثار نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریوں کی پانی کے نرخ کم کرنے کی درخواستیں بلا جواز ہیں، اگر سیمنٹ فیکٹری والوں نے لوگوں کا پانی بند کیا تو عدالت ان کے گھر کا پانی بند کر دے گی ،سیمنٹ فیکٹریوں والے لوگ مادر پدر آزاد تھے، اربوں روپے کا پانی چوری کیا، وہاں ہندئوں کے مقدس تالاب کے باوجود سیمنٹ فیکٹریاں لگائی گئیں، یہ فیکٹریاں ماحولیات اور مفاد عامہ کو نظر انداز کر کے لگائی گئیں، ایک کلومیٹر کے دائرے میں سیمنٹ فیکٹریاں لگا کر علاقے کو برباد کر دیا گیا،چیف جسٹس میا ں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

سیمنٹ فیکٹریوں کے وکلا نے پانی کے نرخ کم کرنے کی درخواستوں پر دلائل دینے کا آغاز کیا تو چیف جسٹس نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریوں کو نومبر تک کا وقت دیا ہے اس کے بعد ان کی فیکٹریاں بند کر دی جائیں گی، اگر سیمنٹ فیکٹری والوں نے لوگوں کا پانی بند کیا تو عدالت ان کے گھر کا پانی بند کر دے گی ،ہندوں کے تہوار بھی شروع ہونے والے ہیں، ہم کٹاس راج مندر کا دوبارہ دورہ کریں گے ،سیمنٹ فیکٹریوں والے لوگ مادر پدر آزاد تھے، اربوں روپے کا پانی چوری کیا، وہاں ہندوں کے مقدس تالاب کے باوجود سیمنٹ فیکٹریاں لگائی گئیں، یہ فیکٹریاں ماحولیات اور مفاد عامہ کو نظر انداز کر کے لگائی گئیں، ایک کلومیٹر کے دائرے میں سیمنٹ فیکٹریاں لگا کر علاقے کو برباد کر دیا گیا، کٹاس راج مندر کے پانی کو بھرنا بہت ضروری ہے ،سیمنٹ فیکٹریوں والے اربوں روپے کا پانی چوری کر چکے ہیں، جب تک سیمنٹ فیکٹریاں متبادل حل تلاش نہیں کرتیں تب تک رقم ادا کرنا ہو گی، علاقے کے لوگ اور ان کا مال مویشی متاثر ہو رہے ہیں، علاقے کو خشک کر دیا گیا۔

عدالت نے سیمنٹ فیکٹری مالکان کی جانب سے پانی کا نرخ کم کرنے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ علاقے میں زیرزمین پانی کی سطح کو بہتر بنانے کا حل تلاش کرکے 20 روز میں رپورٹ پیش کرے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں