ایرانی سرحدی گارڈز کے اغواء جیسے واقعات پاکستان اور ایران کے مشترکہ دشمنوں کا کام ہے جو دونوں ملکوں کے مابین قریبی دوستانہ تعلقات سے ناخوش ہیں،

پاکستان اور ایران کے مابین امن دوستی کی مشترکہ سرحد ہے جسے ہر حال میں اسے جذبے کے تحت برقرار رکھا جائے گا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ٹیلی فون پر گفتگو

بدھ 17 اکتوبر 2018 23:23

ایرانی سرحدی گارڈز کے اغواء جیسے واقعات پاکستان اور ایران کے مشترکہ دشمنوں کا کام ہے جو دونوں ملکوں کے مابین قریبی دوستانہ تعلقات سے ناخوش ہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایرانی سرحدی گارڈز کے اغواء جیسے واقعات پاکستان اور ایران کے مشترکہ دشمنوں کا کام ہے جو دونوں ملکوں کے مابین قریبی دوستانہ تعلقات سے ناخوش ہیں۔ یہ بات انہوں نے ایران کے اپنے ہم منصب جواد ظریف کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے پاک۔ایران سرحد کے قریب ایرانی سرحدی گارڈز کے اغواء کے بعد صورتحال پر بحث کیلئے بدھ کو اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کو ٹیلی فون کیا اور واقعہ پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایرانی ہم منصب کو لاپتہ ایرانی گارڈز کی تلاش کی غرض سے ایرانی ملٹری اور انٹیلی جنٹس کے تعاون سے قانون نافذ کرنے والے پاکستانی ایجنسیوں کی فعال سرگرمیوں کے بارے میں بریف کیا۔

(جاری ہے)

ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران یہ بات واضح کر دی گئی کہ دونوں ملکوں کے ڈائریکٹر جنرلز (ملٹری آپریشنز) سرچ اینڈ ریسکیو کوششوں میں تعاون کیلئے ہاٹ لائن کے ذریعے قریبی رابطے میں ہیں جبکہ فضائی نگرانی کی جا رہی ہے اور سرحدی علاقے میں فوج بھی تعینات کی گئی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس قسم کے واقعات ہمارے مشترکہ دشمنوں کا کام ہے جو پاکستان اور ایران کے مابین قریبی دوستانہ تعلقات سے ناخوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین امن دوستی کی مشترکہ سرحد ہے جسے ہر حال میں اسے جذبے کے تحت برقرار رکھا جائے گا۔ ایران کے وزیر خارجہ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان کے ساتھ مل کر پاک۔ایران سرحد کے ساتھ مکمل امن برقرار رکھنے میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کریں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں