مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی آزادانہ تحقیقات کرے،

فغانستان میں سیکورٹی کی صورتحال مستحکم ہونے تک امریکی و اتحادی افواج کا قیام ضروری ہے،ا فغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں، دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 18 اکتوبر 2018 17:41

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی آزادانہ تحقیقات کرے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2018ء) پاکستان نے ایک بار پھر نئی دہلی پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی آزادانہ تحقیقات کرے، کشمیر کے حوالہ سے پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیںآئی ہے، افغانستان میں سیکورٹی کی صورتحال مستحکم ہونے تک امریکی و اتحادی افواج کا قیام ضروری ہے، امریکی و اتحادی فوج اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت افغانستان میںموجود ہے، افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں۔

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے مقبوضہ کشمیر میں بیگناہ کشمیریوں پر بھارتی فورسز کے وحشیانہ مظالم سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے نئی دہلی پر زور دیا کہ وہ بانڈی پورہ میں بھارتی فورسز کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی آزادانہ تحقیقات کرے۔

ترجمان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، کشمیر میں استصواب رائے کے حوالہ سے بھارت اپنے وعدوں پر عملدرآمد کو تیار نہیں تو پاکستان اس کا ذمہ دار نہیں، موجودہ حکومت نے بھی بھارت کو تمام تصفیہ طلب معاملات پر مذاکرات کی پیشکش کی تھی لیکن پہلے بھارت نے حامی بھر لی اور پھر بات چیت سے بھاگ گیا۔

افغانستان سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام چاہتا ہے، افغانستان میں مصالحتی کوششوںکی حمایت اور تعاون جاری رکھیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں، افغان تنازعہ افغان عوام اور افغان حکومت کی قیادت میں پرامن بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ افغانستان میں امریکی فوج کے قیام سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ نے امن و استحکام کی خاطر امریکی و اتحادی افواج کو افغانستان میں قیام کا مینڈیٹ دیا ہے اور اس مینڈیٹ کی ہر سال تجدید کی جاتی ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ امریکی و اتحادی فوج اس وقت تک افغانستان میں قیام کرے جب تک امن و استحکام کا مقصد حاصل نہیں کیا جاتا۔ دریائے کابل پر آبی ذخائر کی تعمیر کے حوالہ سے افغان۔بھارت تعاون سے متعلق ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک دستیاب آبی وسائل کے بہتر استعمال کیلئے رابطے میں ہیں، پاکستان بین الاقوامی قوانین کے تحت آبی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے کوشاں ہے جس سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کی روک تھام کیلئے سرحد پر خاردار تاریں لگا رہا ہے جبکہ افغانستان کو بھی ایسا ہی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ترجمان نے ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قومی ایئر لائن پی آئی اے کو نئی دہلی میں اپنے اکائونٹس کو ریگولرائز کرنے میں بعض مسائل کا سامنا ہے جبکہ پی آئی اے اس سلسلہ میں بھارتی عدالتوں میں اپنا کیس لڑ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بار بار درخواستوں کے باوجود بھارت پی آئی اے منیجر اور ان کے اہلخانہ کے ویزوں کی توسیع میں تاخیر کر رہا ہے اور انہیں پاکستان واپسی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف سرگرمیاں دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کی بحالی میں مددگار نہیں ہو سکتیں۔ موجودہ اقتصادی صورتحال سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں اور صورتحال ایک یا دو ماہ میں بہتر ہو جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں