شہریار آفریدی کے خلاف سرکاری گھر کی تزئین و آرائش کے سکینڈل کا ڈراپ سین

گھر کے تزئین و آرائش کی فوٹیج اور تصاویر جعلی نکلیں،منفی خبریں پھیلانے والی لابی کو جلد بے نقاب کریں گے، زرائع وزارت داخلہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 19 اکتوبر 2018 10:58

شہریار آفریدی کے خلاف سرکاری گھر کی تزئین و آرائش کے سکینڈل کا ڈراپ سین
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازپ ترین اخبار۔19اکتوبر 2018ء) وزارت داخلہ برائے مملکت شہریار آفریدی کے خلاف سرکاری گھر کی تزئین و آرائش کے سکینڈل کا ڈراپ سین ہو گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شہریار آفریدی کے خلاف چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، گھر کی تزئین آرائش میں سرکاری خزانے کا استعمال نہیں ہوا۔ گھر کے تزئین و آرائش کی فوٹیج اور تصاویر جعلی نکلیں ہیں۔

گھر کی تزئنین وآرائش سے متعلق فوٹیج اور تصاویر بھی مطابقت نہیں رکھتیں۔یہ اسکینڈل قبضہ مافیہ کے خلاف ہونے والے آپریشن کا رد عمل ہے۔4 رکنی ایف آئی اے ٹیم کوئی دستاویزات یا ثبوت حاصل نہ کرسکی۔ضلعی انتظامیہ کے تمام اکاؤنٹس کا ہنگامی آڈٹ بھی کروایا گیا۔بتایا جا رہا ہے کہ اسکینڈل کے پیچھے ایک لابی کام کر رہی ہے جس متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

شہریار آفریدی کے خلاف تمام معاملہ مفروضے پر مبنی تھا۔زرائع وزارت داخلہ کے مطابق جلد ہی اس لابی کو بے نقاب کیا جائے گا جس کی وجہ سے یہ تمام منفی باتیں پھیلائی گئیں۔خیال رہے بتایا گیا تھا کہ وزیر مملکت برائے دا خلہ شہریار آفریدی کے منسٹر انکلیو میں واقع سرکاری گھر کی تزئین و آرائش ٹاؤٹوں کی جانب سے کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔35 لاکھ روپے سے تز ئین و آرائش کا کام مبینہ طور پر ضلعی انتظامیہ اور ایکسائز آفس کے ٹاؤٹوں کی جانب سے کروائے جانے کا انکشاف ہوا ۔

ایکسائز آفس اور ضلعی انتظامیہ کے 6 ملازمین بھی ذاتی کامو ں کے لیے منسٹر انکلیو میں وزیرمملکت کے گھر بھیج دئیے گئے ۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ منسٹر انکلیو میں شہریار آفریدی کو جو سرکاری گھر الاٹ کیا گیا تھا ،اس کی تزئین و آرائش کاپی ڈبلیو ڈی کی جانب سے پی سی ون تو تیار کیا گیا تاہم حکام کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث ابھی کام نہیں کیا جاسکتا اور گھر کوصرف وائٹ واش کر کے وزیر داخلہ کے حوالے کر دیا گیا جس کے بعد مبینہ طور پر ضلعی انتظامیہ کے پٹواریوں اور ایکسائز آفس کے ٹاؤٹو ں کی جانب سے پول کر کے منسٹر انکلیو کے اس گھر کا 35 لاکھ روپے کا کام کروایا گیا۔

خبر میڈیا پر نشر ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے بھی اس کا نوٹس لیا تھا تاہم ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقات کے بعد پتہ چلا کے شہریار آفریدی سے متعلق چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں