مسلم لیگ ن کے دو سینیٹرز کی نااہلی ، حکومت کے لیے خوشخبری

پاکستان تحریک انصاف کی سیٹیں بڑھنے کا امکان پیدا ہو گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 اکتوبر 2018 11:34

مسلم لیگ ن کے دو سینیٹرز کی نااہلی ، حکومت کے لیے خوشخبری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اکتوبر 2018ء) : مسلم لیگ ن کے دو سینیٹرز سعدیہ عباسی اور ہارون اختر کی نا اہلی کے بعد جہاں مسلم لیگ ن مشکلات کا شکار نظر آرہی ہے وہیں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے لیے خوشخبری بھی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سینیٹ کی ان دو نشستوں پر دوبارہ انتخاب ہونے کی صورت میں نمبر گیم آڑے آ جائے گی جس سے پنجاب میں حکمران جماعت یعنی پاکستان تحریک انصاف کی جیت کا واضح امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اس صورت میں مسلم لیگ ن کی سینیٹ سے 34 کی بجائے 32 سیٹیں ہو جائیں گی جبکہ موجودہ حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی سیٹیں بڑھ جائیں گی۔ دوسری جانب کہا جا رہا ہے کہ اگر نا اہل ہونے والے لیگی سینیٹرز مزید اپیل نہیں کرتے تو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ان دو نشستوں پر از سر نو انتخاب کے لیے شیڈول جاری کیا جائے گا جس سے مسلم لیگ ن کی شکست یقینی ہے۔

(جاری ہے)

اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہ دونوں نشستیں پنجاب کی جنرل نشستیں ہیں اور پنجاب میں مسلم لیگ ن کی اکثریت نہیں ہے۔ نا اہل ہونے والے دونوں لیگی سینیٹرز سعدیہ عباسی اور ہاورن اختر عام انتخابات 2018ء سے قبل 12 مارچ 2018ء کو ہونے والے سینیٹ انتخابات میں 6 سالوں کے لیے پنجاب سے منتخب ہوئے تھے۔ لیکن سپریم کورٹ نے دوہری شہریت کے معاملے پر ان دونوں سینیٹرز کو نا اہل کر دیا ۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سینیٹ کی دو نشستوں پر انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے سعدیہ عباسی اور ہارون اختر کو نا اہل قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن سینیٹرز کی نا اہلی کا نوٹی فکیشن جاری کرے۔ تاہم اب مسلم لیگ ن کی قانونی یا سیاسی حکمت عملی ہی ان دو نشستوں کو بچا سکتی ہے بصورت دیگر ان دو نشستوں پر دوبارہ انتخابات ہونے کی صورت میں مسلم لیگ ن کی شکست یقینی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے ایک اور سینیٹر کی دوہری شہریت کے معاملے پر نا اہلی متوقع ہے جبکہ بلوچستان سے بھی ایک پارٹی کا سینیٹر دوہری شہریت کے معاملے پر نااہلی کا شکار ہونے والا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں