جب بابری مسجد کو شہید کیا تھا تو مجھ پر پاگل پن چھا گیا تھا

میرا سکون ختم ہو گیا اور دل و دماغ پر ہر وقت بوجھ رہتا تھا۔سابق ہندو رہنما کا بیان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 20 اکتوبر 2018 11:03

جب بابری مسجد کو شہید کیا تھا تو مجھ پر پاگل پن چھا گیا تھا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار، 20 اکتوبر 2018ء) : بابری مسجد کو شہید کرنے والے سابق ہندو رہنما کا کہنا ہے کہ جب بابری مسجد کو شہید کیا مجھ پر عجیب سا ایک پاگل پن چھا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی سے سکون ختم ہو گیا اور دل پر عجیب سا بوجھ محسوس ہوتا تھا۔ میرے کئی ساتھی کوڑھ کے مرض میں مبتلا ہوگئے اور کئی تو پاگل ہوگئے ۔ میرے والد نے مجھے ڈانٹا اور کہا کہ تم نے بہت غلط کام کیا ہے ، میرے گھر والے سیکولر ذہن کے لوگ تھے ، انہوں نے کہا تم بہت غلط آدمی ہو تم نے ٹھیک نہیں کیا۔

بابری مسجد کی شہادت کے بعد میں تو پاگل سا ہو گیا تھا، مجھ پر پاگل پن چھا گیا تھا، لیکن میں نے لوگوں پر پتھر نہیں پھینکے ، مجھ پر ہر وقت خوف رہتا تھا کہ مجھے مسلمان آکر ضرور ماریں گے ۔

(جاری ہے)

ہم نے بہت بڑا گناہ کیا ہے اور میں نے اسلام قبول کرنے کے بعد کفارے کے طور پر 100 مسجدوں کی تعمیر و مرمت کا وعدہ کیا تھا۔ کئی مسجدوں کا کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ کچھ کا کام جاری ہے ۔

واضح رہے کہ بابری مسجد کی شہادت کے مرکزی کرداروں میں شیو سینا کے سابق رہنما بلبیر سنگھ بھی شامل تھے ، جنہوں نے بابری مسجد کو شہید کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لیکن رواں برس انہوں نے اسلام قبول کر لیا اور اپنا نام محمد عامر رکھ لیا۔ یاد رہے کہ 6 دسمبر1992ء دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے نام نہاد دعویدار بھارت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ اس دن ایودھیا کی تاریخی بابری مسجد کو شہید کیا گیا ۔ بابری مسجد کی شہادت کو تقریباً 26 سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔ظالموں نے اس تاریخی مسجد کی شہادت پر ہی بس نہیں کیا بلکہ مسجد کے اطراف مسلمانوں کے گھر بھی جلا دئیے گئے۔ ان فسادات میں تین ہزار سے زائد مسلمانوں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں