مردوں کی طرح اب خواتین بھی طلاق دے سکیں گی

حکومت نے اس حوالے سے دستاویزات تیار کر لیں، خواتین کو جلد ہی طلاق کے لیے عدالتوں سے رجوع کی ضرورت نہیں پڑے گی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 20 اکتوبر 2018 11:55

مردوں کی طرح اب خواتین بھی طلاق دے سکیں گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار، 20 اکتوبر 2018ء) : طلاق اسلام میں وہ واحد حلال چیز ہے جسے اللہ تعالیٰ نے بھی ناپسند فرمایا ہے۔ لیکن میاں بیوی میں گھریلو ناچاقی یا آئے روز ہونے والے جھگڑوں کی وجہ سے نوبت طلاق تک آ ہی جاتی ہے۔ اکثر اوقات کچھ ایسے واقعات بھی دیکھنے میں آتے ہیں کہ مرد حضرات خواتین کو طلاق کے لیے بلیک میل کرتے ہیں لیکن حال ہی میں ایک حکومتی دستاویز تیار کی گئی ہے جس کے تحت خواتین بھی مردوں کو طلاق دے سکیں گی اور اس کے لیے خواتین کو عدالتوں سے رجوع کرنے کی ضرورت بھی پیش نہیں آئے گی۔

تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے ایک تیار کردہ دستاویز کے مطابق خواتین بھی اب مردوں کی طرح طلاق دے سکیں گی۔ گو کہ اسے پاکستان کے موجودہ قوانین کے تحت شادی کی دستاویز (نکاح نامہ) میں درج کیا گیا ہے ، شادی کے موقع پر دلہن کو کبھی یہ سہولت فراہم نہیں رہی ۔

(جاری ہے)

خواتین کو عدالت کے ذریعے ہی خلع مانگ سکتی ہیں۔ اور خلع ایک مہنگا اور وقت طلب عمل ہے۔

نکاح نامے میں مجوزہ تبدیلیوں کے تحت اس کی زبان تبدیل کر کے عورتوں کے حقوق کو واضح کیا گیا ہے جس میں شادی کرنے والے کو شادی کی تحلیل کرنے کے حق پر دلہن سے رجوع کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔ چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز کے مطابق خلع میں شوہر کی رضامندی لینا لازمی ہے لیکن اس شرط کو ختم کر دینے سے شوہر کی رضامندی کی ضرورت نہیں رہے گی۔ حکومت کی جانب سے اس تیار کردہ تجویز کی منظوری کے حوالے سے تاحال کوئی حتمی اعلان نہیں کیا گیا لیکن خواتین کا کہنا ہے کہ اس مجوزہ کی منظوری سے شادی تحلیل کرنے کا حق خواتین کو بھی میسر ہو گا جو کہ خوش آئند ہے۔ اس دستاویز کی منظوری کے بعد خواتین کی کئی مشکلات حل ہو جائیں گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں