ہراسانی کیخلاف خواتین کیساتھ ساتھ مردوں کو بھی درخواست دینے کا حق ہونا چاہیے‘ کشمالہ طارق

وزارت قانون کو انسداد ہراسیت محتسب کے اختیارات اور دائرہ کار بڑھانے کی سفارش کی ہے

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 18:44

ہراسانی کیخلاف خواتین کیساتھ ساتھ مردوں کو بھی درخواست دینے کا حق ہونا چاہیے‘ کشمالہ طارق
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) انسداد ہراسیت محتسب کشمالہ طارق نے کہا ہے کہ ہراسانی کیخلاف خواتین کے ساتھ ساتھ مردوں کو بھی درخواست دینے کا حق ہونا چاہیے،وزارت قانون کو تجاویز ارسال کی ہیں جن میں انسداد ہراسیت محتسب کے اختیارات اور دائرہ کار بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق کشمالہ طارق نے کہا کہ ایکٹ میں ویمن (خاتون)کی بجائے پرسن (شخص)کا لفظ شامل کیا جائے، مرد عورت سب ہراساں کرنے پر درخواست دینے کے اہل ہوں، قانون میں جنسی کی بجائے عمومی ہراسیت کو شامل کیا جائے۔

کشمالہ طارق نے تجویز دی کہ انسداد ہراسیت محتسب کو ازخود نوٹس کا اختیار دیا جائے، کام کی جگہ پر کس بھی قسم کی ہراسیت قابل سزا جرم ہو، ضابطہ اخلاق لاگو نہ کرنے والے ادارے کے خلاف کارروائی کا اختیار ہو، انسداد ہراسیت کے لئے اداروں میں چھاپوں کا اختیار بھی ہو، معائنہ ٹیم موقع پر چھاپے مار کر جرمانے کرسکے جبکہ محتسب دوسرے شخص کو اختیارات دینے کا بھی اہل ہو۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں