ای سی ایل میں نام ڈالنے سے متعلق نیب کا کردار ختم کرنے کی تجویز

ٹرائل کورٹ یا عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے،تین سال سے ای سی ایل میں شامل نام نکالا جائے۔ای سی ایل میں نام شامل کرنے سے متعلق وزارت داخلہ نے سفارشات تیار کر لیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 21 اکتوبر 2018 16:44

ای سی ایل میں نام ڈالنے سے متعلق نیب کا کردار ختم کرنے کی تجویز
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-21 اکتوبر 2018ء) : ای سی ایل میں نام ڈالنے سے متعلق نیب کا کردار ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق اہم تبدیلیاں کرنے سے متعلق فیصلہ کیا گیا ہے۔اس معاملے میں وزارت داخلہ نے سفارشات تیار کر لی ہیں۔ قائمہ کمیٹی کل ان سفارشات کا جائزہ لے گی۔

سفارش میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ ٹرائل کورٹ یا عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے گا۔ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اختیار سیکریٹری داخلہ کو دینے کی سفارش کی گئی ہے اس سے پہلے یہ اختیار مجاز اتھارٹی کو حاصل تھا۔نئی سفارشات میں لفظ مجاز اتھارٹی کی جگہ سیکریٹری داخلہ رکھنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

چھان بین اور تحقیقات کی سطح پر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا جاسکے گا۔

سفارش میں تین سال سے ای سی ایل میں شامل نکالنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔سفارش میں مزیدکہا گیا ہے کہ ان کے نام نکال لیے جائیں جن کے حوالے سے عدالتی حکم موجود نہیں ہوگا۔نام ای سی ایل میں ڈالنے سے سات روز پہلے متعلقہ شخص کو آگاہ کرنا ہوگا۔خیال رہے اس سے قبل ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ میں نام شامل اور خارج کرنے کی پالیسی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔

مقامی شہری منیر احمد نے اظہر صدیق ایڈوووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ای سی ایل میں نام شامل اور خارج کرنے کیلئے وفاقی کابینہ کی منظوری لی جاتی ہے جبکہ یہ اختیار وزارت داخلہ کا ہے ۔عدالتی احکامات کے باوجود بھی ای سی ایل میں نام شامل کرنے کیلئے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جاتی ہے جو عدالتی احکامات میں مداخلت کے مترادف ہے۔استدعا ہے کہ سیاسی بنیادوں پر ای سی ایل میں نام شامل اور نکالنے کی پالیسی کو کالعدم قرار دیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں