107جعلی اکاﺅنٹس کے ذریعے 54 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز کا انکشاف

فالودہ بیچنے والے، رکشہ چلانے والوں کے جعلی اکاﺅنٹس کے ذریعے ٹرانزیکشنز کی گئیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 22 اکتوبر 2018 13:45

107جعلی اکاﺅنٹس کے ذریعے 54 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز کا انکشاف
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 22 اکتوبر۔2018ء) جعلی اکاﺅنٹس کیس میں 54 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز 107 جعلی اکاﺅنٹس کے ذریعے ہونے کا انکشاف سامنے آگیاہے. سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس کی سماعت کے دوران مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی جانب سے پیشرفت رپورٹ پیش کی گئی. جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات کے دوران تو بڑا فراڈ سامنے آیا ہے، 54 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز 107 جعلی اکاﺅنٹس کے ذریعے کی گئیں، جبکہ کئی کیسز میں اکاﺅنٹس محدود مدت میں کھول کر بند کر دیئے گئے.

چیف جسٹس نے احسان صادق سے استفسار کیا کہ کیا آپ بینیفشریز تک پہنچ جائیں گے.

(جاری ہے)

جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ جی امید ہے کہ بینیفشریز تک پہنچ جائیں گے. انہوں نے کہا کہ فالودہ بیچنے والے، رکشہ چلانے والوں کے جعلی اکاﺅنٹس کے ذریعے ٹرانزیکشنز کی گئیں، جبکہ 36 کمپنیاں صرف اومنی گروپ کی سامنے آئی ہیں. جے آئی ٹی سربراہ نے جعلی اکاﺅنٹس کی تحقیقات میں سندھ حکومت کی جانب سے تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا.

انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری سندھ، سیکرٹری آبپاشی اور سیکرٹری زراعت کی جانب سے تعاون نہیں کیا جارہا. چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو ہم شام تک سب کو بلا لیتے ہیں. سندھ حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے تو تعاون کیا جارہا ہے، جے آئی ٹی نے 2008 سے 2018 تک 46 افراد کو دیئے گئے معاہدوں کی تفصیلات طلب کی ہیں. عدالت نے آئندہ سماعت پر آئی جی سندہ کو طلب کرلیا، کیس کی اگلی سماعت 26 اکتوبر کو کراچی میں ہو گی.

سندھ حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے تو تعاون کیا جارہا ہے، جے آئی ٹی نے 2008 سے 2018 تک 46 افراد کو دیئے گئے معاہدوں کی تفصیلات طلب کی ہیں. عدالت نے آئندہ سماعت پر آئی جی سندہ کو طلب کرلیا، کیس کی اگلی سماعت 26 اکتوبر کو کراچی میں ہو گی.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں