آکسفورڈ نے گلوبل انی شی ایٹو کے تحت دنیا کی 100 ایسی زبانوں کی نشاندہی کی ہے جن کے آن لائن وسائل بعض ترقی یافتہ زبانوں کے مقابلے میں کم ہیں،لینگویج منیجر ظفر سید

پیر 22 اکتوبر 2018 18:32

آکسفورڈ نے گلوبل انی شی ایٹو کے تحت دنیا کی 100 ایسی زبانوں کی نشاندہی کی ہے جن کے آن لائن وسائل بعض ترقی یافتہ زبانوں کے مقابلے میں کم ہیں،لینگویج منیجر ظفر سید
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) آکسفورڈ اردو ڈکشنری کے لینگویج منیجر ظفر سید نے کہا ہے کہ آکسفورڈ نے گلوبل انی شی ایٹو کے تحت دنیا کی 100 ایسی زبانوں کی نشاندہی کی ہے جن کے آن لائن وسائل بعض ترقی یافتہ زبانوں کے مقابلے میں کم ہیں، اس پراجیکٹ کے تحت آکسفورڈ ان زبانوں کو تقویت دینے کی کوشش کر رہا ہے، آن لائن اردو ٹو انگلش ڈکشنری اسی منصوبے کا حصہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کالج فار بوائز میں آکسفورڈ اردو ڈکشنری کے زیر اہتمام منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں طلبہ کو آکسفورڈ لِونگ ڈکشنری اور آکسفورڈ گلوبل لینگویج انشی ایٹو کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ آکسفورڈ اردو ڈکشنری کے لینگویج منیجر ظفر سید نے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دیتے ہوئے طلبہ کو دکھایا کہ آکسفورڈ اردو ڈکشنری کس طرح سے عام ڈکشنریوں سے مختلف ہے۔

(جاری ہے)

اس ڈکشنری کی خصوصیت یہ ہے کہ اگر آپ کو لگے کہ اس لغت میں کوئی لفظ موجود نہیں ہے تو آپ خود بھی اس لفظ کا اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ زبان ایک ایسا بہتا دریا ہے جس میں ہر وقت نئے الفاظ شامل ہوتے رہتے ہیں، پرانے الفاظ عدم استعمال کے باعث متروک ہوتے چلے جاتے ہیں جبکہ موجود الفاظ کے معنی بدلتے رہتے ہیں۔ اس لئے جوں ہی کوئی ڈکشنری کتابی شکل میں چھپ کر سامنے آتی ہے، وہ فوراً ہی متروک ہو جاتی ہے کیوں کہ اس دوران الفاظ اپنی شکلیں بدل چکے ہوتے ہیں۔

لینگویج منیجر نے آکسفورڈ گلوبل انشی ایٹو کا تعارف کروایا کہ اس کے تحت آکسفورڈ نے دنیا کی 100 ایسی زبانوں کی نشاندہی کی ہے جن کے آن لائن وسائل بعض ترقی یافتہ زبانوں کے مقابلے پر کم ہیں اور اس پروجیکٹ کے تحت آکسفورڈ ان زبانوں کو تقویت دینے کی کوشش کر رہی ہے اور آن لائن اردو ٹو انگلش ڈکشنری اسی منصوبے کا حصہ ہے۔ اس موقع پر طلبہ نے سوال کیا کہ اگر کوئی غلط لفظ شامل کر دے یا کسی لفظ کے غلط معنی درج کر دے تو پھر کیا ہو گا کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ آکسفورڈ اردو ڈکشنری کے اندر یہ سہولت رکھی گئی ہے کہ صارف کے شامل کردہ الفاظ کو واضح طور پر نشان زد کر دیا جاتا ہے جس سے ڈکشنری سے استفادہ کرنے والے کو فوری طور پر اندازہ ہو جاتا ہے کہ یہ لغت کے اصل متن کا حصہ نہیں ہے اور اسے کسی صارف جس کا نام اس کے شامل کردہ لفظ کے ساتھ درج ہوتا ہے، نے لغت میں شامل کیا ہے۔

دوسری طرف یہ سہولت بھی رکھی گئی ہے کہ لوگ صارفین کے شامل کردہ الفاظ کو پسند یا ناپسند بھی کر سکتے ہیں۔ اگر کوئی غلط لفظ شامل ہو گیا تو لوگ اسے زیادہ تعداد میں ناپسند کر کے لغت کے منتظمین کو مطلع کر سکتے ہیں کہ کسی اندراج میں گڑبڑ ہے۔ اسلام آباد کالج فار بوائز کے پرنسپل ڈاکٹر رفیق سندیلوی جو خود بھی اردو کے خوش گفتار شاعر اور زیرک نقاد ہیں، آکسفورڈ گلوبل انشی ایٹو کی پذیرائی کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس پیش رفت کی وجہ سے اردو کے ڈیجیٹل وسائل کو تقویت ملے گی اور اردو کو دنیا کی دیگر ترقی یافتہ زبانوں کے ہم پہلو ہونے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں