نیب کو خوف، دہشت کی علامت نہیںہونا چاہئے، جہانگیر ترین

وائٹ کالر کرائم کے خلاف تحقیقات ، غلط طریقے سے پیسہ کمانے والوںکا احتساب ہونا چاہئے ، رہنما تحریک انصاف جب مشرف کا انقلاب آیا تو وہ پنجاب حکومت میں مشیرتھے ان کے پاس سرکاری نوکری کے علاوہ اپنے والد کی زمینیں اور ملتان میں مشروب کی ایک فیکٹری تھی، گفتگو

پیر 22 اکتوبر 2018 23:36

نیب کو خوف، دہشت کی علامت نہیںہونا چاہئے، جہانگیر ترین
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماجہانگیر ترین نے مشرف کی آمریت کو انقلاب سے تشبہہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کو خوف اور دھشت کی علامت نہیںہونا چاہئے وائٹ کالر کرائمکے خلاف تحقیقات کرنی چاہئیں غلط طریقے سے پیسہ کمانے والوںکا احتساب ہونا چاہئے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹر ویو میں جہانگیر ترین نے کہا کہ عثمان بزدار کا نام انہوں نے تجویز نہیں کیا ٹکٹوں کی تقسیم کے وقت ان کی عثمان بزدار سے ملاقات ہوئی اور پھر عمران خان نے وزیراعلیٰ کی نامزدگی کے اعلان سے قبل ان سے ملاقات کرائی تھی میں نے عمران خان کو دوسرے لوگوں کے نام دیئے تھے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو تجویز دینے سے انہیں کوئی نہیں روک سکتا جب مشرف کا انقلاب آیا تو وہ پنجاب حکومت میں مشیرتھے ان کے پاس سرکاری نوکری کے علاوہ اپنے والد کی زمینیں اور ملتان میں مشروب کی ایک فیکٹری تھی انہوںنے کہا کہ بہت سے لوگ کرپشن اور ٹیکس چوری کر کے امیرہوتے ہیں ٖغلط طریقے سے پیسہ کمانے والوں کا احتساب ہونا چاہئے شاہد خاقان عباسی کے خلاف بھی تحقیقات ہونی چاہئیں نیب کو خوف اور دھشت کی علامت نہیں ہونا چاہئے وائٹ کالہ کرائم کے خلاف تحقیقات کرنی چاہئیں تیسری دنیا میں وائٹ کالہ کرائم ثابت کرنا بہت مشکل ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور زرعی ملک میں دالوں کی درآمد ظلم ہے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کو بہت مشکل حالات میں اقتدارملا ہے ان کا مزید کہناتھا کہ تحریک انصاف کو وسطی پنجاب میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے کسی کو بھی ایک سے زائد حلقوں میں انتخاب نہیں لڑنا چاہئے عمران خان نے کہاتو بلدیاتی انتخاب میں مدد کروں گا ایک سوال پر کہا کہ عمران خان کے علاوہ کوئی اور پارٹی کا چیئر مین نہیں بن سکتا وزیر خٰزانہ اسد عمر پر مکمل بھروسہ ہے وہ معیشت کو بہتر کریں گے حکومت اپنے الگے بجٹ پر کام کر رہی ہے ہماری نیب اچھی ہے اور عمران خان بہت محنت کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بڑے جہاز کو درست سمت میں ایک دم نہیں آہستہ آہستہ لایا جاتا ہے لوکل انڈسٹریز کو تحفظ دینا اشد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی اور ان کے درمیان صرف راستے کا اختلاف ہے حکومت سنبھالتے وقت عوام کو مسائل سے آگاہ کرنا ٖغلطی تھی 28 اکتوبر سے پنجاب میں کریک ڈاؤن شروع ہو جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں