شریف فیملی کی رہائی کیخلاف نیب کی اپیلیں سننے والا بنچ ٹوٹ گیا

سپریم کورٹ کے جسٹس عمرعطا بندیال کی نوازشریف اور مریم نوازکیخلاف اپیلیں سننے سے معذرت، چیف جسٹس نے بنچ میں جسٹس مظہرعالم کو شامل کرلیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 23 اکتوبر 2018 17:09

شریف فیملی کی رہائی کیخلاف نیب کی اپیلیں سننے والا بنچ ٹوٹ گیا
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 اکتوبر 2018ء) شریف فیملی کی رہائی کیخلاف نیب کی اپیلیں سننے والا بنچ ٹوٹ گیا ہے،سپریم کورٹ کے جسٹس عمرعطا بندیال نے نوازشریف اور مریم نوازکیخلاف اپیلیں سننے سے معذرت کرلی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس عمرعطا بندیال نے نیب کی اپیلوں پر سماعت سے معذرت کرلی ہے۔ اب بنچ میں جسٹس مظہرعالم کو شامل کرلیا گیا ہے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس مظہرعالم نئے بنچ میں شامل ہوں گے۔ واضح رہے سپریم کورٹ نے نیب کی اپیل کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تین رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل خصوصی بینچ نے کل سماعت کرنی تھی۔

(جاری ہے)

لیکن جسٹس عمر عطا بندیال کی معذرت کے بعد یہ بنچ ٹوٹ گیا ہے۔

جس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے بنچ میں جسٹس مظہرعالم کو شامل کرلیا ہے۔ اسی طرح کیس کی سماعت کیلئے سپریم کورٹ نے نیب کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز بھی جاری کر دیے۔ یاد رہے کہ 6 جولائی کو شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاﺅنڈ اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاﺅنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا. اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔ 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے سزا دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا۔

اپنی رہائی کے بعد سابق وزیرِاعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر نے اپنے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے جانے کے اقدام کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے وزارتِ داخلہ سے انہیں فہرست سے نکالنے کی درخواست کردی تھی۔ تاہم سابق وزیرِ اعظم اور ان کے اہلِ خانہ کی درخواست پر وزارتِ داخلہ کی جانب سے اب تک کوئی جواب سامنے نہیں آیا جبکہ نیب سے اس حوالے سے رائے بھی طلب کرلی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں