حج، عمرہ و زیارات کے نظام کو ریگولیٹ کرنے کے لئے پرائیویٹ ٹوور آپریٹرز سمیت تمام فریقین کی مشاورت سے ایک جامع بل لائیں گے،

2000 ریال فیس کی معافی کے حوالے سے توقع ہے کہ سعودی عرب سے ہمیں مثبت جواب ملے گا، پاکستان کے حج آپریشن کا دیگر اسلامی ممالک کے حج آپریشن کے ساتھ موازنہ کر کے حج انتظامات کو مزید بہتر بنائیں گے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کا حجاج کرام کی تربیت و اہمیت کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب

منگل 23 اکتوبر 2018 19:03

حج، عمرہ و زیارات کے نظام کو ریگولیٹ کرنے کے لئے پرائیویٹ ٹوور آپریٹرز سمیت تمام فریقین کی مشاورت سے ایک جامع بل لائیں گے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ حج، عمرہ و زیارات کے نظام کو ریگولیٹ کرنے کے لئے پرائیویٹ ٹوور آپریٹرز سمیت تمام فریقین کی مشاورت سے ایک جامع بل لائیں گے، 2000 ریال فیس کی معافی کے حوالے سے توقع ہے کہ سعودی عرب سے ہمیں مثبت جواب ملے گا، پاکستان کے حج آپریشن کا دیگر اسلامی ممالک کے حج آپریشن کے ساتھ موازنہ کر کے حج انتظامات کو مزید بہتر بنائیں گے، توقع ہے کہ 2019ء کا حج پاکستان کی تاریخ کا بہترین حج ہوگا۔

منگل کو حج گروپ آرگنائزر ایسوسی ایشن (ہوپ) کے زیر اہتمام حجاج کرام کی تربیت و اہمیت کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حج گروپ آرگنائزر کا کاروبار قدیمی ہے۔

(جاری ہے)

پہلے حاجیوں کو افغانستان، ایران، عراق اور کویت کے ذریعے اونٹوں، بسوں اور گاڑیوں کے ذریعے حج کیلئے پہنچایا جاتا تھا، اب اس حوالے سے باقاعدہ نظام بن چکا ہے۔

پہلے حج معلمین رمضان المبارک سے پہلے پہلے دنیا میں دورے کرتے تھے اور حاجیوں کو ترغیب دیتے تھے۔ اب یہ سلسلہ بھی آرگنائز ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج ٹوور آپریٹرز کا کاروبار ایک تدریجی عمل کے ساتھ روز بروز ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج گروپ آرگنائزر کا کاروبار دو دھاری تلوار ہے، ایک طرف تو حاجیوں کی خدمت ہے اور دوسری طرف حجاج کرام کی نازک مزاجی ہے۔

حاجی کی دل آزاری کی صورت میں یہ ایک انتہائی باریک اور محتاط کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی 251 ٹوور آپریٹر 2005ء سے اب تک چلے آ رہے ہیں تو اس سے واضح ہے کہ لوگ آپ پر اعتماد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کسی کو حج کراتا ہے تو حاجی اس کو ساری عمر نہیں بھولتا۔ ٹوور آپریٹرز کا اس حوالے سے ہزاروں گھروں سے دوستی اور محبت کا تعلق ہے، یہ خیر و برکت کا کام ہے۔

میں بطور وزیر نہیں بلکہ بطور ایک سائل ان تمام معاملات کو بڑے عرصہ سے دیکھتا چلا آ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور اور ٹوور آپریٹرز کا ایک ہی ایجنڈا ہونا چاہئے کہ ہم مل کر کس طرح حاجیوں کی خدمت کے کام کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہتری کا عمل ہر وقت جاری رہتا ہے۔ حج کے امور مزید بہتر بنائے جا سکتے ہیں۔ میں نے وزارت مذہبی امور کو بھی ہدایت کی ہے کہ پاکستان کے حج آپریشن کا موازنہ انڈونیشیا، ملائیشیا، بنگلہ دیش اور بھارت کے ساتھ کیا جائے اور جو بہتری نظر آئے وہ حج میں لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر وقت بہتری کا سوچتے رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کو بھی بطور فریق مشاورتی عمل میں شامل کریں گے۔ حج، عمرہ زیارات بل کا مسودہ میرے زیر نظر ہے۔ ہم ایسا بل لانا چاہتے ہیں جو جامع ہو اور بیک وقت تمام پہلوئوں کا احاطہ کر سکے۔ 2000 ریال معاف کرانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب وزیراعظم سعودی عرب جا رہے تھے تو میں نے ان سے بات کی کہ وہ سعودی ولی عہد سے بات کریں، انہوں نے سعودی ولی عہد سے بات کی جس کے بعد ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ اس معاملے کا جلد ہی سعودی عرب سے مثبت جواب ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر قواعد نے اجازت دی تو ہم ایک ہی بار پانچ سال کے لئے حج پالیسی مرتب کرنے کی کوشش کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ الله کے حکام کی بجا آوری کیلئے راستہ بنایا جائے، وہ ہمیں کسی کو حج کوٹہ دینے کی سفارش نہیں کرتے، 2019ء کا حج پاکستان کی تاریخ کا بہترین حج ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں