وزیراعظم عمران خان کا دورہٴ سعودی عرب ملکی معیشت کیلئے بہترین ثابت ہوگا،

حکومت سرمایہ کاری کیلئے ساز گار ماحول پیدا کررہی ہے ، ون ونڈو آپریشن کے تحت سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی معیشت اور توانائی کے بارے میں حکومتی ترجمان ڈاکٹر فرخ سلیم کی ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو

منگل 23 اکتوبر 2018 19:33

وزیراعظم عمران خان کا دورہٴ سعودی عرب ملکی معیشت کیلئے بہترین ثابت ہوگا،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) معیشت اور توانائی کے بارے میں حکومتی ترجمان ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہٴ سعودی عرب ملکی معیشت کیلئے بہترین ثابت ہوگا، حکومت سرمایہ کاری کیلئے ساز گار ماحول پیدا کررہی ہے ، ون ونڈو آپریشن کے تحت سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فرخ سلیم نے کہا کہ وزیر اعظم نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں ’’مستقبل میں سرمایہ کاری کے اقدامات ‘‘ کے عنوان سے جاری کانفرنس میں شرکت کی اور اس موقع پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے علاوہ سعودی وزیر خزانہ ، وزیر تجارت و سرمایہ کاری سے بھی ملاقات کی ہے جس میں سعودی وزراء و سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

سعودی عرب آئل ریفائنری کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بہترین مواقع ہیں ، ملک میں دہشت گردی پر قابوپالیا گیا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ون ونڈو آپریشن کی سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ کسی سرمایہ کارکو مسئلے کا سامنا نہ کر نا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ بینکنگ ذرائع سے بیرون ملک سے ہر سال تقریباً 20 ارب ڈالر پاکستانی بھیجتے ہیں اور 20 ارب ڈالر حوالہ و ہنڈی کے ذریعے بھیجے جاتے ہیں۔ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ حوالہ کے ذریعے آنے والے بیس ارب ڈالرز کو بینکنگ چینل کے ذریعے لانے کیلئے اقدامات کیے جائیں ۔ ترجمان نے کہا کہ پچھلے پانچ سال میں برآمدات پچیس ارب ڈالرز تھیں جو اب کم ہو کر بیس ارب ڈالرز پر آگئی ہیں ۔

حکومت کوشش کر رہی ہے کہ برآمدات بڑھا کر زر مبادلہ کمایا جاسکے ۔ برآمدات کے مسائل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں اپٹما کے وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے اور اس مسئلہ پر بھی غور کیا گیا، پاکستانی تاجروں کا کہنا ہے کہ لاگت زیادہ ہونے کی وجہ سے ہم بین الاقوامی منڈی میں دوسرے ممالک کی چیزوں کا مقابلہ نہیںکرسکتے اس لیے حکومت ہمیں رعایتی نرخوں پر گیس فراہم کرے ۔

فرخ سلیم نے کہا کہ ٹیکسٹائل، کارپٹ ، سرجیکل آلات اور کھیلوں کے سامان کی صنعتوں کیلئے گیس کی قیمتیں کم کی جارہی ہیں اس سے تمام صنعتیں فعال حالت میں آجائیں گی اس سے نہ صرف ملک میں روزگار ملے گا بلکہ برآمدات بھی بڑھیں گی جس سے ملک کا فائدہ ہوگا ۔ آئی ایم ایف سے بیل آئوٹ پیکیج ملنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فرخ سلیم نے کہا کہ بنیادی طور پر لفظ بیل آئوٹ پیکیج غلط ہے، آئی ایم ایف کے 189ممبرز ہیں جس میں پاکستان بھی شامل ہے ، اس میں ہر ملک کو کوٹہ دیا گیا ہے ، یہ ادارہ بنا ہی اس لیے ہے کہ ممبر ممالک میں سے اگر کوئی معاشی بحران کا شکار ہو تو اسے اس بحران سے نکالا کیسے جاسکتا ہے ، اس حوالے سے 7نومبر کو آئی ایم ایف کی ٹیم مذاکرات کیلئے پاکستان آرہی ہے جس کے ساتھ وزیر خزانہ کی سربراہی میں مذاکرات کئے جائیں گے اور ایف بی آر سمیت تمام مالی ادارے شریک ہوں گے اور امید کی جارہی ہے کہ پاکستان اس بحران سے جلدنکل آئے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں