ہم نے ملک میں بجلی کے سستے منصوبی بنائے، کم وقت اور کم قیمت پر ایل این جی نہ لاتے تو توانائی مسائل حل نہ ہوتے،ہماری حکومت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 65 بلین ڈالر کا سرمایہ سی پیک کی شکل میں پاکستان لائی

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا مریم اورنگزیب اور ڈاکٹر مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 23 اکتوبر 2018 19:33

ہم نے ملک میں بجلی کے سستے منصوبی بنائے، کم وقت اور کم قیمت پر ایل این جی نہ لاتے تو توانائی مسائل حل نہ ہوتے،ہماری حکومت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 65 بلین ڈالر کا سرمایہ سی پیک کی شکل میں پاکستان لائی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہم نے ملک میں بجلی کے سستے منصوبی بنائے، کم وقت اور کم قیمت پر ایل این جی لائی، ایل این جی نہ لاتے تو توانائی مسائل حل نہ ہوتے۔ وہ منگل کو سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور ڈاکٹر مصدق ملک کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 65 بلین ڈالر کا سرمایہ سی پیک کی شکل میں پاکستان لائی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں جو بھی فیصلے کئے عوام کے سامنے کسی بھی فورم پر جواب دینے کیلئے تیار ہوں۔ ہمارے دور حکومت میں بہت سارے قدرتی معدنیات دریافت ہوئے، ایل این جی کے معاہدے سے پاکستان کو بڑا فائدہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں جو بھی معاہدے کئے یا فیصلے کئے عوام کے مفاد میں کئے، ان پر گزشتہ کئی دنوں سے جو الزامات لگ رہے ہیں اس حوالے سے وضاحت دینا ضروری سمجھتا ہوں، ایل این جی کے تمام معاہدوں کا بطور وزیر پٹرولیم ذاتی طور پر جواب دہ ہوں۔

ایل این جی سے متعلق تمام معاہدوں کا حکومت کے پاس ریکارڈ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایل این جی معاہدے دنیا میں سب سے زیادہ سستے ترین معاہدے ہیں، اگر پاکستان میں اس وقت ایل این جی نہ ہوتی تو پاکستان میں بجلی کا خرچہ زیادہ ہوتا۔ ایل این جی معاہدے کی وجہ سے کافی پیسہ بچ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں پاکستان کی تاریخ میں سستی ترین بجلی لگی، 36 سو میگاواٹ کے ایل این جی پاور پلانٹ لگائے گئے، کوئلے کے سستے ترین اور پلانٹس لگائے گئے۔

ان منصوبوں میں نیلم جہلم، نندی پور پراجیکٹ مکمل کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ چار پاور پلانٹس جو مشرف کے دور میں لگائے گئے تھے ڈیزل پر چلتے تھے انہیں ایل این جی میں منتقل کیا گیا جس سے کافی بچت ہوئی ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیلامی کے ذریعے دو ٹرمینل لگائے گئے دنیا میں سب سے کم لاگت میں یہ ٹرمینلز لگائے گئے، پاکستان میں منصوبے لگانے کیلئے 40 فیصد ایکوٹی لگانا پڑتی ہے تو ہی قرضہ ملتا ہے۔

پاکستان میں ایل این جی نہ ہوتا تو بجلی کیلئے فرنس آئل کا خرچہ دو ارب ڈالر سے زیادہ ہوتا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ایل این جی نہ ہوتی تو فرنس آئل سے مہنگی بجلی پیدا ہوتی، ایل این جی نہ لاتے تو توانائی مسائل حل نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دو سٹرٹیجک پارٹنر ہیں، پاکستان اور چین، چین نے دو اصولوں پر سی پیک میں سرمایہ کاری کی ۔ایک معاشی استحکام اور دوسرا ماحول پر مثبت اثرات ڈالا مقصد ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گزشتہ سال ہم نے فرنس آئل کی امپورٹ صفر کر دی تھی جبکہ نگران حکومت نے واپس فرنس آئل کی امپورٹ شروع کی تھی۔ سی پیک منصوبے کا پاکستان کی معیشت پر دبائو نہیں ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں