سینیٹ کے ضمنی انتخابات، حکومتی اتحاد کو برتری حاصل ہو گی

سینیٹ انتخابات میں ق لیگ کا کردار اہم ہو گا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 13 نومبر 2018 11:35

سینیٹ کے ضمنی انتخابات، حکومتی اتحاد کو برتری حاصل ہو گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 نومبر 2018ء) : سینیٹ انتخابات میں کامیابی کے لیے جہاں حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کوششوں میں مصروف ہے وہیں مسلم لیگ ن بھی سینیٹ انتخابات میں اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اراکین اسمبلی سے رابطے کر رہی ہے۔ لیکن بظاہر سینیٹ انتخابات کی گیم مسلم لیگ ق کے ہاتھ میں ہے ، سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ق کے کردار کو خاصی اہمیت حاصل ہے۔

سینیٹ انتخاب میں 4 آزاد ارکان کے ووٹ بھی غیر معمولی اہمیت اختیار کرگئے ۔ پاکستان مسلم لیگ ن اورپاکستان پیپلزپارٹی کے اتحاد کے باوجود سینیٹ انتخاب میں حکومتی اتحاد کو 21 نشستوں کی برتری حاصل ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق خفیہ رائے شماری ہونے کے باوجود حکومتی اتحاد کی پوزیشن مضبوط ہے۔

(جاری ہے)

4 آزاد ارکان کا ووٹ بھی حکومت اتحاد ہی کو ملنے کا امکان ہے۔

پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کی180، مسلم لیگ (ق) کی10اور پاکستان راہ حق پارٹی کی ایک نشست ہے ، اس طرح حکومتی اتحاد کے پاس 191نشستیں ہیں جبکہ آزاد ارکان کی تعداد 4 ہے ، ان آزاد ارکان میں سے جگنو محسن اور احمد علی اولکھ پہلے ہی حکومتی اتحاد کے ساتھ ہیں جبکہ حالیہ ضمنی انتخاب میں کامیاب ہونے والے دو آزاد ارکان بلال اصغر وڑائچ اور قاسم عباس کا جھکائو بھی پاکستان تحریک انصاف کی طرف ہے ، اس طرح حکومتی اتحاد کی نشستیں 195ہیں۔

اگر مسلم لیگ ق کے 10 ووٹ نکل جائیں تو حکومتی اتحاد کے پاس185ووٹ رہ جائیں گے جبکہ سادہ اکثریت کے لئے 186ووٹ درکا رہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کی 167اور پیپلزپارٹی کی 7 نشستیں ہیں، اس طرح اپوزیشن نشستوں کی تعداد 174 ہے ،جبکہ چودھری نثار نے تاحال پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا، اس لئے وہ سینٹ انتخاب میں حصہ نہیں لے سکتے ۔ اس کے علاوہ پی پی168کی نشست پر ابھی انتخاب ہونا باقی ہے ۔

ذرائع کے مطابق خفیہ رائے شماری کے باوجود حکومتی اتحاد کو کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا کیونکہ سینیٹ کی دونوں نشستوں پر حکومتی پوزیشن مضبوط ہے ۔ واضح رہے کہ سینیٹ کی دو نشستوں پر کامیابی کے لیے پنجاب حکومت متحرک ہو گئی ہے۔سینیٹ انتخابات میں کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے وزرا اور پارٹی رہنماؤں کو ارکان اسمبلی سے رابطے کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت کے وزرا مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی سے بھی رابطے کر رہے ہیں۔حکومتی وزرا نے سینیٹ انتخاب میں کامیابی کے لیے جوڑ توڑ کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ دوسری جماعتوں کے ارکان اسمبلی سے رابطے کر کے ان کے ووٹس حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ سعدیہ عباسی اور ہارون اختر کی خالی نشستوں پر 15 نومبر کو انتخابات ہوں گے۔ تحریک انصاف کی جانب سے ان دو خالی نشستوں پر سیمی ایزدی اور ولید اقبال کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں