وزیر اعظم آفس نے لاء افسران کی تعیناتی کی تجاویز روک دیں

زیادہ تر مجوزہ افراد پریکٹس نہ کرنے والے وکلاء ہیں ، سفارش کردہ ایک شخص آئی ایٹ میں پراپرٹی کا آفس چلاتا ہے ، ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹ

منگل 13 نومبر 2018 16:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2018ء) وزیر اعظم آفس نے لاء افسران کی تعیناتی کی تجاویز روک دی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان ناموں کو وزارت قانون نے حتمی شکل دی ہے جو سپریم کورٹ اور صوبائی و اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعینات درجنوں لاء افسران کی جگہ لیں گے ۔ پی ٹی آئی کے لیگل ونگ کی جانب سے اعتراضات کے بعد وزیر اعظم آفس نے یہ نام روک دیئے ہیں۔

انصاف لیگل فورم کا کہنا ہے کہ تعیناتیوں میں ان کے ممبران کو ان کے حصے سے محروم کیا گیا ہے ۔ ان پوسٹوں پر فی الحال ان افسران کا غلبہ ہے جن کو پچھلی پی ایم ایل (ن) کی حکومت نے تعینات کیا تھا ۔ نئی حکومت کی ساری لیگل ٹیم کو تبدیل کرنا چاہتی ہے جنہوں نے وفادار افسران کے ساتھ سابقہ حکومت میں خدمات انجام دیں جو اعلی عدلیہ میں کیسسز سے نمٹیں گے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق اگرچہ فورم کے چند اراکین کو تعیناتیوں میں سمویا گیا ہے ۔ انصاف لیگل فورم نے وزیر اعظم عمران خان کے آگے اپنی برہمی کا اظہار کیا ہے ۔جس کے نتیجے میں وہ سمری جو تعیناتی کے لئے گزشتہ ہفتے پرائم منسٹر آفس بھیجی گئی تاہم اس ابھی تک منظوری نہیں ملی ہے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل ، ڈپٹی اٹارنی جنرل اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کی تعیناتی کا عمل چند ماہ قبل تاخیرکا شکار ہو گئی تھی کیونکہ وزارت قانون اور اٹارنی جنرل آفس کے درمیان اختلافات سامنے آئے تھے ۔

ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹ میں کہا گیاہے کہ صوبائی ہائی کورٹس میں تعیناتیاں سینئر پی ٹی آئی راہنما حامد خان کی مشاورت سے کی جا رہی ہیں لیکن وکلاء کو پارٹی وفاداری کی بنیاد پر چنا نہیں جا رہا بلکہ پروفیشنل لائر گروپ کے ساتھ ان کی الحاق کی بنیاد پر چنا جا رہا ہے ۔اس طرح مرکز میں وزارت قانون کے سفارش کردہ وکلاء کو ان پوسٹوں کے لئے اسی معیار کے تحت شارٹ لیسل کیا گیا ہے جو اس وقت خالی ہوں گی جب پچھلی حکومت کے تعینات کردہ درجنوں افسران کو ہٹا دیا جائے گا ۔

پی ایم ایل (ن) کے لائر فورم نے بھی پی ایم ایل (ن) حکومت کے تحت تحفظات کا اظہار کیا تھا جب ان وکلاء کو زیادہ پوسٹیں دی گئیں جو حامد خان کے پروفیشنل گروپ کے زیادہ قریب تھے ۔وزیر اعظم آفس کو بھیجی گئی سمری کے مطابق وزارت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی پوسٹ کے لئے خرم سعید کی سفارش کی جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل کے لئے چودھری محمد حسین ، فیصل علی قاضی ، نیاز اللہ نیازی اور خواجہ امتیاز کے ناموں کی سفارش کی گئی ۔

نیاز کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے جبکہ امتیاز نے مسلم لیگ (ن) کے تحت اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے طور پر خدمات سرانجام دیں ۔اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے لئے وزارت نے فیصل محمود راجہ ، ذیشان الحق ، طاہر محمود ، سید نذر حسین شاہ ، ایس ایم رضا ، محمد اویس قرنی ، محمد جاوید اقبال ، چودھری عبدالجبار ، فرح نواز اعوان ، محمد عبدالرافع ، ثقلین حیدر اعوان ، اسلام سندھو ، غلام محبوب کھوکھر اور ناہید سیمی کی سفارش کی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تجویز کردہ بعض افراد پریکٹس نہ کرنے والے وکیل ہیں اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کی پوسٹ کے لئے سفارش کردہ ایک شخص آئی ایٹ سیکٹر میں رئیل اسٹیٹ آفس چلاتا ہے ۔ ۔( جاوید)

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں