پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت نے خطہ کی رابطہ کاری اور اقتصادی تعاون کیلئے نئی راہیں ہموار کی ہیں،

پاکستان خطہ، وسطی ایشیاء اور ایس سی او ممالک کیلئے تجارت کا مرکز بن جائے گا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کا پاک روس سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب

بدھ 14 نومبر 2018 21:07

پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت نے خطہ کی رابطہ کاری اور اقتصادی تعاون کیلئے نئی راہیں ہموار کی ہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میںشمولیت نے خطہ کی رابطہ کاری اور اقتصادی تعاون کیلئے نئی راہیں ہموار کی ہیں اور پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان خطہ، وسطی ایشیاء اور ایس سی او ممالک کیلئے تجارت کا مرکز بن جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان روس کے سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا انعقاد سابق سینیٹر سحر کامران نے کیا تھا۔ یاد رہے کہ سابق سینیٹر سحر کامران کو روس کی جانب سے اعلیٰ ریاستی ایوارڈ ’’ایوارڈ آف کو آپریشن‘‘ بھی دیا گیا ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ خطہ اور عالمی سیاست اقتصادی تعاون اور رابطہ کاری کے گرد گھومتی ہے اور اس سلسلہ میں سی پیک خطہ کے ممالک کو تجارتی، اقتصادی تعاون کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے سینیٹر سحر کامران کو ایوارڈ ملنے پر مبارکباد بھی دی۔ قبل ازیں خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ پاکستان اور روس تاریخی اعتبار سے ثقافتی و اقتصادی مماثلتوں میں جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے مابین تجارت، دفاع اور اقتصادی تعاون کے شعبوں میں وسیع گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبہ سے خطہ کے ممالک بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

تقریب سے روس کے سفیر الیکسی دیدوف نے بھی خطاب کیا او ر کہا کہ سینیٹر سحر کامران نے پاکستان اور روس کے مابین تعلقات اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کیلئے مؤثر کردار ادا کیا ہے۔ تقریب میں وفاقی وزیر آبی ذرائع فیصل واوڈا، سینیٹر شیری رحمان، کونل شوذب ایم این اے ، سفراء اور بڑی تعداد میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں