سپریم کورٹ کی اسحق ڈار کی وطن واپسی کے حوالے سے کیس میں نیب کو برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کے سوالات کا جواب دینے کی ہدایت ،

ایک ماہ میں پیش رفت کی رپورٹ طلب کرلی

بدھ 14 نومبر 2018 23:12

سپریم کورٹ کی اسحق ڈار کی وطن واپسی کے حوالے سے کیس میں نیب کو برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کے سوالات کا جواب دینے کی ہدایت ،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) سپریم کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار کو وطن واپس لا نے کے حوالے سے کیس میں نیب کو برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کے سوالات کا جواب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے ایک ماہ میں پیش رفت کی رپورٹ طلب کرلی ہے ،کیس کی مزید سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی۔ بدھ کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نیئررضوی نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ برطانیہ کے ساتھ ملزمان کے تبادلے کامعاہدہ ہونے کے بعد برطانیہ کواسحاق ڈارکی وطن واپسی کیلئے خط لکھ دیا ہے جس کے بعد برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ نے اسحق ڈار کی واپسی کے معاملے پرہمیں کچھ سوالات بھییج کران کے جوابات مانگے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتا یا کہ برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بھیجے گئے سوالات اب نیب کو بھجوا دیئے گئے ہیں ، اوراب نیب ہی برطانوی ہائی کمیشن کو ان بھیجے گئے سوالوں کے جوابات جمع کرائیں گے، عدالت کے استفسارپرایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ اسحق ڈار کی واپسی ملزمان کے تبادلے کے معاہدے کے تحت ہوگی، چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ اسحاق ڈار کی بیماری کا ایشو کم ہے اصل میںاسحاق ڈار کہتے ہیں کہ واپس جاکر مجھے انصاف نہیں ملے گا ، اورجب بھی انصاف ملے گا اس وقت پاکستان جائوں گا اب معلوم نہیں وہ کس قسم کا انصاف چاہتے ہیں، بعدازاں عدالت نے ہدا یت کی کہ برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کو تمام سوالات کے جوابات دے کر ایک ماہ میں عدالت کو پیشرفت کی رپورٹ جمع کرائی جائے بعدازاں مزید سماعت ایک ماہ تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں