افغانستان نے ایس پی طاہر داوڑ کو قتل کر کے جنرل رازق کا بدلہ لیا

افغانستان میں قونصلیٹ کے اندر باقاعدہ ویڈیو موجود ہے جس میں شہید طاہر داوڑ پر تشدد کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ہم نے جنرل رزاق اچکزئی کا بدلہ لیا ہے،ابھی اور بھی بدلے لیں گے۔ میڈیا رپورٹس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 15 نومبر 2018 12:38

افغانستان نے ایس پی طاہر داوڑ کو قتل کر کے جنرل رازق کا بدلہ لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 نومبر 2018ء) :قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس پی طاہر داوڑ کے قتل میں این ڈی ایس پاکستان سے بھاگےہوئے طالبان اور را کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں جب کہ شہید کے ساتھ پیش آنے والے واقعات سے متعلق کئی انکشافات سامنے آئے ہیں۔ذرائع کے مطابق پاکستان کے اہم اداروں کو یہ شواہد ملے ہیں کہ افغانستان میں ایک قونصلیٹ کے اندر باقاعدہ ویڈیو موجود ہے جس میں شہید طاہر داوڑ پر تشدد کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ہم نے جنرل رازق اچکزئی کا بدلہ لیا ہے،ابھی اور بھی بدلے لیں گے۔

رپورٹس میں مزید بتایا گیا کی پاکستانی ادارے طاہر داوڑکے ٹیلیفون کی لوکیشن پشاور سے آگے تک حاصل کر چکے تھے۔بعد ازاں ان کے موبائل فونز بند ہونے کے باجود قانون نافذ کرنے والے ادارے کافی حد تک قریب پہنچ چکے تھے کہ وہ کہاں پر ہو سکتے ہیں اور اسی حوالے افغانستان میں ایک قونصلیٹ کے اندر باقاعدہ ویڈیو موجود ہے جس میں شہید طاہر داوڑ پر تشدد کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ہم نے جنرل رازق اچکزئی کا بدلہ لیا ہے،ابھی اور بھی بدلے لیں گے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق غیر ملکی قوتوں نے بے نقاب ہونے کے خدشہ پر طاہر داوڑ کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔قتل میں طاہر داوڑ کے چند دوست سہولت کار ثابت ہوئے۔ملزم دوستوں نے جس وقت طاہر داوڑ کو غیر ملکی قوتوں کے حوالے کیا تو اس وقت نیم بیہوشی کی حالت میں تھے۔طاہر داوڑ کو شربت میں نشہ آور دوا ملا کر دی گئی تھی۔جو لوگ طاہر داوڑ کو افغانستان لے کر گئے تھے ان میں افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس،بھارتی ایجنسی را اور افغان اور بھارتی خفیہ ایجنسی کی سر پرستی میں دہشتگردی کی وارداتیں کرنے والے طالبان گروپ کے کچھ لوگ شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق طاہر داوڑ کو باقاعدہ ٹارگٹ کر کے یہ سب کچھ کیا گیا کیونکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں انہوں نے پاکستان کے اہم اداروں کی بہت مدد کی تھی۔ دریں اثناء پاکستان میں متعین افغانستان کے سفیر ڈاکٹر عمر ذاخیل وال نے پشاورمیں منعقدہ ایک تقریب کے بعدمیڈیا سے بات چیت کے دوران کہنا تھاکہ طاہر داوڑشہیدکے بارے میں مجھے بھی اتنا ہی پتہ ہے جتنا کہ میڈیاکوعلم ہے بہت افسوسناک واقعہ ہے اس پر سوالات اٹھیں گے کہ وہ کیسے اسلام آباد سےافغانستان پہنچے اور وہاں شہید ہوئے، طاہر داوڑ کی شہادت کو اپنے جوان کا قتل سمجھتے ہیں ،انتہائی افسوس ہوتا ہے کہ طاہر داوڑ کی بیٹی اپنے والد کی تصویر اٹھائے آنکھوں میں اپنے والد کی واپسی کی آس لئے ہوئی ہے اب ایسے واقعات ختم ہونے چاہیے مصالحت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے،دونوں ممالک کو اس حوالے سے تحقیقات کرنی چاہیے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں